طرابلس:
لیبیا کی عبوری حکومت نے شدید عوامی احتجاج کے بعد پارلیمنٹ کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا۔
لیبیا کی عبوری حکومت کے سربراہ عبداللہ الثانی کی قیادت میں حکومت نے اپنا استعفیٰ پارلیمنٹ کے اسپیکر عقیلہ صالح کو پیش کیا جسے غور کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کر دیا گیا ۔ عبوری حکومت کی طرف سے یہ استعفیٰ عوام کے شدید احتجاج کے بعد پیش کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ جمعرات سے لیبیا میں مہنگائی، بے روزگاری اور بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف لوگ سڑکوں میں عبوری حکومت کے خلاف سراپا احتجاج تھے۔ مرج شہر جنگی رہنما خلیفہ حفتر اور ان کی خود ساختہ لیبین نیشنل آرمی کا گڑھ مانا جاتا ہے۔
ملک کے جنوبی شہروں الصباح اور البیضاء سے بھی حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں کی رپورٹیں ملی ہیں۔ سن 2011 میں عشروں سے حکمران معمر قذافی کی معزولی کے بعد سے ملک کے مشرقی اور مغربی علاقوں میں الگ الگ حکومتیں قائم ہیں، جو دونوں ایک دوسرے کی حریف ہیں۔ لیبیا میں گزشتہ قریب 9سال سے خانہ جنگی جاری ہے۔
لیبیا میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن نے المرج شہر میں مظاہرین کے خلاف فوج کے بھرپور استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری اور مکمل تحقیقات اور غیرقانونی طور پر گرفتار اور حراست میں لیے جانے والے افراد کی جلد رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔