واشنگٹن (پاکستان نیوز)ادارہ مردم شماری نے امریکہ میں نوجوان اقلیت کو مستقبل کا انجن قرار دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ 2045میں امریکہ سفید فام اقلیتی ملک بن جائے گا، نئی مردم شماری کے تخمینے میں اقلیتوں کی تعداد میں تیزی سے کمی پر خدشات کا اظہار کیا گیا ہے جس کی ایک وجہ تارکین کی تعداد میں کمی کو بتایا گیا ہے، اعداد و شمار کے مطابق قوم 2045 میں “اقلیتی سفید فام” بن جائے گی۔2018 اور 2060 کے درمیان عمر رسیدہ سفید فام آبادی 2024 تک فوری طور پر معمولی فائدہ دیکھے گی اور پھر 2060 تک طویل مدتی کمی کا تجربہ کرے گی۔اقلیتی آبادیوں میں، کثیر نسلی آبادیوں، ایشیائیوں اور ہسپانویوں کے لیے سب سے زیادہ نمو متوقع ہے جس کی شرح 2018ـ2060 بالترتیب 176، 93 اور 86 فیصد ہے۔ سیاہ فاموں کے لیے متوقع ترقی کی شرح 34 فیصد ہے۔ 2014 کے تخمینوں میں قومی نمو بھی کچھ زیادہ تھی۔ نئے تخمینوں میں 2058 کے مقابلے میں سال 2051 میں امریکہ کی آبادی 400 ملین تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی تھی چونکہ اقلیتیں ایک گروپ کے طور پر گوروں سے چھوٹی ہوتی ہیں، اس لیے اقلیتی سفید ٹپنگ پوائنٹ کم عمر گروپوں کے لیے پہلے آتا ہے ۔ مردم شماری کے نئے تخمینے بتاتے ہیں کہ، 18 سال سے کم عمر کے نوجوانوں کے لیےـ ہزار سال کے بعد کی آبادیـ اقلیتوں کی تعداد 2020 میں سفید فاموں سے زیادہ ہو جائے گی۔ 18ـ29 سال کی عمر کے افراد کے لیےـ کم عمر افرادی قوت اور ووٹنگ کی عمر کی آبادی کے لیےـ اہم نکتہ 2027 میں ہو گا۔مردم شماری کے نئے تخمینوں سے پتہ چلتا ہے کہ، 18 سال سے کم عمر کے نوجوانوں کے لیے ہزار سال کے بعد کی آبادی اقلیتوں کی تعداد 2020 میں گوروں سے بڑھ جائے گی۔












