نیویارک (پاکستان نیوز) مسلم نمائندہ الہان عمر نے یہودیوں اور اسرائیل کی امداد سے متعلق اپنے سابقہ بیان کو غیر ارادی ظاہر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انھوں نے اسرائیل کے معاملات کی جانچ کے لیے دو ملازمین کی خدمات حاصل کر رکھی تھیں جنھوں نے میری اس حوالے سے غلط رہنمائی کی ہے ، میں ارادی طور پر اسرائیل اور یہودیوں کی مخالفت میں بیان نہیں دیا بلکہ تیسرے فرد کی تحقیق اور ریسرچ کو مدنظر رکھتے ہوئے میں یہودیوں اور اسرائیل کی فنڈنگ سے متعلق بیان دیا تھا جوکہ نہیں دینا چاہئے تھا۔ سی این این کو انٹرویو کے دوران الہان عمر نے بتایا کہ میں یقینی طور پر نہیں جانتی تھی کہ لفظ ‘ہپنوٹائز’ ایک ٹریپ ہے۔ میں اس حقیقت سے واقف نہیں تھی کہ یہودیوں اور پیسے کے بارے میں ٹریپ ہیں۔ یہ اس سفر کا ایک بہت ہی روشن حصہ رہا ہے،جب لوگوں نے میرے تبصروں کو پڑھ کر یہ محسوس کیا کہ گویا میں نے یہودی برادری کے خلاف کچھ کیا ہے۔