لاہور:
آئی سی سی سپر لیگ میں پاکستان بلند پرواز کیلیے زمبابوے کو لانچنگ پیڈ بنائے گا۔
آئی سی سی سپر لیگ میں پاکستان اور زمبابوے اپنی مہم کا آغاز جمعے کوکررہے ہیں،ان مقابلوں میں فتوحات کی بدولت حاصل ہونے والے پوائنٹس ورلڈکپ2023 میں براہ راست جگہ بنانے کے کام آئیں گے، مجموعی طور پر 7ٹیموں اور بھارت کو میزبان ہونے کی وجہ سے براہ راست انٹری ملے گی۔
لیگ میں نیدر لینڈز اور 12فل ممبرز میں سے ہر ٹیم کو 3،3میچزکی4ہوم اور اتنی ہی اوے سیریز کھیلنا ہیں، جیت پر 10، ٹائی یا کسی وجہ سے بے نتیجہ رہنے والے میچ کے 5،5پوائنٹس ملیں گے،انگلینڈ ابھی تک 30پوائنٹس جوڑ کر سرفہرست ہے، گرین شرٹس کو پہلی ہی سیریز میں اپنے میدانوں پرکمزور شکار پر ہاتھ صاف کرنے کا موقع مل رہا ہے۔
ہوم گراؤنڈ پر فتوحات سے نہ صرف گرین شرٹس بلکہ پہلی بار قیادت کرنے والے بابر اعظم کو بھی آئندہ مقابلوں کیلیے اعتماد حاصل ہوگا، بولرز ہوں یا بیٹسمین بابردونوں سائیڈز میں سے رینکنگ ٹاپ 10میں شامل واحد کرکٹر ہیں، امام الحق اس میں شمولیت کے منتظر ہیں،وہ جونی بیئراسٹو سے صرف 2پوائنٹس کے فاصلے پر ہیں،فخرزمان اپنی 15 پوزیشن کو بہتر بنانے کا سوچ رہے ہوں گے۔
حارث سہیل 32اور محمد حفیظ 44ویں نمبر پر ہیں،شاہین شاہ آفریدی سینئر پیسر وہاب ریاض کے ہمراہ ڈراپ ہونے والے محمد عامر کا خلا پْر کرنے کی کوشش کریں گے،حارث رؤف بھی بھرپور فارم میں ہیں، زمبابوے کی امیدوں کے محورسکندر رضا ایشین کنڈیشنز سے آگاہ اور فارم میں بھی ہیں،برینڈن ٹیلر،سین ولیمز اور بولنگ میں ٹینڈائی چتارا دستیاب ہوں گے۔
دوسری جانب پنڈی اسٹیڈیم میں ٹریننگ کے دوسرے روز بھی پاکستانی کرکٹرز نے بھرپور مشقوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے صلاحیتیں نکھاریں، کمزور حریف اور بیشتر غیر معروف کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کے باوجود میزبان کھلاڑی تیاریوں میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے۔
ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے ٹاپ آرڈر پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے جارحانہ اسٹروکس کے ساتھ سنگلز اور ڈبلز کی اہمیت سے آگاہ کیا،مڈل آرڈر کے بعد ٹیل اینڈرز نے بھی نیٹ میں طویل سیشن کیا،دوسری جانب وقار یونس نے حارث رؤف سے تسلسل کے ساتھ یارکرز کروائے، شاہین شاہ آفریدی بھی اچھے ردھم میں نظر آئے۔ عماد وسیم، ظفر گوہر اور عثمان قادر کے ساتھ محمد حفیظ نے بھی اسپن کا جادو جگایا۔
دریں اثنا پی سی بی کی میڈیکل ٹیم نے تصدیق کردی کہ شاداب خان پہلے ون ڈے کیلیے دستیاب نہیں ہونگے، محدود طرز کی کرکٹ کیلیے قومی ٹیم کے نائب کپتان نے 23 اکتوبر کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پہلے انٹرا اسکواڈ پریکٹس میچ کے بعد اپنی بائیں ٹانگ میں کھنچاؤ کی شکایت کی تھی، بحالی فٹنس کیلیے میڈیکل ٹیم کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔
دوسری جانب پیسر وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ ایک سال بعد ملک میں ون ڈے سیریز کے حوالے سے تمام کرکٹرز پْرجوش ہیں،قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں شرکت کے بعد ایک روزہ کرکٹ کیلیے مزاج میں تھوڑی تبدیلی کی ضرورت پڑتی ہے،ہم نے اپنا ہوم ورک مکمل کرلیا، ٹریننگ اور پریکٹس میچز سے ردھم میں آگئے، زمبابوے کو آسان نہیں سمجھ سکتے،مہمان بیٹنگ لائن خاصی مضبوط ہے، اس کو کم ٹوٹل تک محدود رکھنے کیلیے ہمیں سخت محنت کرنا ہوگی۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ہمیں بائیو سیکیور ماحول میں رہنے کی عادت ہوگئی،اب کوئی مشکل پیش نہیں آتی،کورونا سے بچاؤکیلیے ہر ممکن قدم اٹھانا ضروری ہے۔
علاوہ ازیں زمبابوین ٹیم نے بھی اپنی مشقوں کا سلسلہ جاری رکھا، مہمان کرکٹرز نے بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ میں نکھار لانے کیلیے 3گھنٹے سے زائد وقت تک کا سیشن کیا۔