واشنگٹن:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس چھوڑنے اور عہدے سے دستبردار ہونے کو جوبائیڈن کی فتح کی الیکٹورل کالج سے باضابطہ منظوری سے مشروط کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی شکست تسلیم کرنے اور عہدہ چھوڑنے کے لیے ایک نئی شرط رکھ دی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ الیکشن میں اکثریت حاصل کرنے والے جو بائیڈن کی فتح کو باضابطہ طورالیکٹورل کالج سے منظور کرلیا جائے تو وہ بھی اپنا عہدہ چھوڑنے کو تیار ہیں۔
تھینکس گیونگ کی تعطیل کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر الیکٹورل کالج میں بھی جوبائیڈن کی فتح برقرار رہتی ہے تو وائٹ ہاؤس چھوڑ کر اپنی شکست تسلیم کرنے میں دیر نہیں لگائیں گے لیکن جوبائیڈن کے حلف اُٹھانے (20 جنوری) تک کئی نئی چیزیں سامنے آئیں گی جو صورت حال کو بدل سکتی ہیں۔
امریکی صدارتی انتخابات میں عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے ‘الیکٹرز’ الیکشن میں فتح یاب امیدوار کی توثیق کرتے ہیں جس کے بعد 20 جنوری کو کامیاب امیدوار حلف اٹھاتا ہے۔ صدر ٹرمپ اس دن سے قبل کسی معجزے کے منتظر ہیں جب کہ دوسری جانب جوبائیڈن اپنی کابینہ کے ارکان کا بھی اعلان کر چکے ہیں۔
امریکی صدارتی الیکشن میں ڈیموکریٹ کے امیدوار جوبائیڈن نے 538 میں 306 الیکٹورل ووٹ لیکر کامیابی حاصل کرلی ہے جب کہ صدر ٹرمپ 232 ووٹ لیکر دوسری بار صدر بننے سے محروم رہے تاہم صدر ٹرمپ نے تاحال اپنی شکست تسلیم نہیں کی ہے جب کہ وائٹ ہاؤس میں اقتدار کی منتقلی کے لیے کارروائی کا آغاز ہوگیا ہے۔