اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر کے 1971ء سے متعلق انکشافات پر تحقیقات کی درخواست مسترد کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ وزیراعظم کو معاملے کی تحقیقات کے لیے درخواست دی لیکن کوئی عمل نہیں ہوا۔
چیف جسٹس ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے درخواست گزار سے کہا کہ ہمارے ملک کی نہ سیکورٹی نہ استحکام اتنا کمزور ہے کہ ایک کتاب سے اس کو فرق پڑے، کیا حمود الرحمن رپورٹ آپ نے پڑھی ہے؟ پہلے وہ پڑھیں، کسی کے بیان سے آپ نے سیاسی سوال اٹھایا یہ سیاسی سوالات پارلیمنٹ کو دیکھنے ہوتے ہیں، آپ جائیں جو آپ کے حلقے کے نمائندے ہیں وہ اس کو پارلیمنٹ کے سامنے رکھ سکتے ہیں،اس قسم کی پٹیشنز عدالتوں کے دائرہ کار میں نہیں آتیں۔
ہنری کسنجر
ہنری کسنجر نے اپنی کتاب وائٹ ہاؤس ایئرز (وائٹ ہاؤس میں گزرے سال) میں لکھا ہے کہ 1971 میں امریکا کا جھکاؤ پاکستان کی طرف لیکن ہمدردیاں بنگلہ دیش کی تحریک کے ساتھ تھیں۔
ہنری کسنجر نے دعویٰ کیا کہ نومبر 1971میں صدر یحیٰی خان نے امریکی صدر نکسن سے وعدہ کیا تھا کہ وہ مارچ 1972 میں مشرقی پاکستان کو آزاد کردے گا لیکن اس سے پہلے ہی تین دسمبر 1971 کو بھارت نے مکتی باہنی کی مدد سے مشرقی پاکستان پر حملہ کر دیا اور 16 دسمبر کو پاک فوج نے ہتھیار ڈال دیے جس کے بعد بنگلہ دیش قائم ہوگیا۔