لاہور:
پی ڈی ایم کے جلسے کے دوران کارکنان کی توڑپھوڑ سے گریٹراقبال پارک کو ہونے والے نقصان کا72 لاکھ روپے سے زائد کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
کارکنان نے نہ صرف سرسبزلان خراب کیے بلکہ لوہے کے جنگلے توڑے گئے اور پھول، پودے مسل دیئے۔ ایک واک تھرو گیٹ، میوزیم کا گیٹ نمبر 4 اور مینار کے 4 دروازے ٹوٹے۔ اس حوالے سے پی ایچ اے نے اخراجات پی ڈی ایم سے لینے کا فیصلہ کر لیا۔ مزید برآں پی ایچ اے نے ایف آئی آر درج کروانے کیلیے ڈرافٹ تیار کر لیا۔ اس سلسلے میں انتظامیہ نے لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ڈی ایم جلسہ:2 مقدمات تھانہ لاری اڈا میں درج
گریٹر اقبال پارک میں ہونے والے پی ڈی ایم جلسے پر 2 مقدمات تھانہ لاری اڈا میں درج کر لیے گئے ،مقدمات پی ایچ اے سیکیورٹی انتظامیہ کی مدعیت میں درج کیے گئے جن میں سنگین نتائج کی دھمکیاں، توڑ پھوڑ، کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل ہیں۔
ایک مقدمہ گیارہ، دوسرا 12دسمبر کو درج کیا گیا، پہلا مقدمہ سیکیورٹی سپروائزرمحمد یوسف جبکہ دوسرا ذیشان حیدر نقوی کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ دونوں مقدمات میں پارک کے تالے توڑنے اور زبردستی داخل ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق 20 سے 25 افراد لوگ آئے جنھوں نے 5 نمبر گیٹ کو ہتھوڑے اور اینٹوں کی ضرب مار کر توڑ دیا، سیکیورٹی گارڈ کوسنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں جبکہ دوسرے مقدمہ کی ایف آئی آر کے مطابق چند کارکنوں کی جانب سے نعرے بازی کی گئی، کار سرکار میں مداخلت کرتے ہوئے زبردستی گاڑیاںاور سامان پارک میںداخل کیا گیا۔