عامر بیگ
پاکستان تحریک انصاف کے پاکستان میں ایک کروڑ چھہتر لاکھ ممبران کے علاوہ پوری دنیا میں چالیس ہزار کے قریب رجسٹرڈ ممبران کے ڈیٹا میں سے تین ہزار پانچ سو ممبران امریکہ میں بھی ہیں جن میں سے ایک نام اس خاکسار کا بھی ہے اور جس نے ایک سو بیس ڈالرز پارٹی فنڈ میں ممبرشپ کی مد میں ادا کیے اور ڈونیشن میں دئیے گئے اس کے علاوہ ہیں جو”نیکی کر دریا میں ڈال“ کے مترادف ہے ،اس کا ذکر ابھی یہاں کرنا مناسب نہیں سمجھتا، دلچسپ بات یہ ہے کہ اکبر ایس بابر کو فارن فنڈنگ کیس میں بطور مہرہ استعمال کرنے والے اب پھنستے نظر آتے ہیں ،پی ٹی آئی کو بدنام کرنے کی چالیں پہلے کی طرح اب بھی انکے گلے پڑتی نظر آ رہی ہیں جب تینوں بڑی پارٹیوں کو پارٹی فنڈز کی مد میں جمع کرائی گئی رقوم کا حساب کتاب دینا پڑے گا کہ رقم کہاں سے اور کس چینل سے جمع کی گئیںاور کہاں کہاں خرچ ہوئیں؟ کس کو معلوم نہیں ہے کہ مولانا فضل الرحمن کی پارٹی لیبیا سے چندے وصول کرتی رہی ہے ،بن لادن سے رقم لے کر نون لیگ بینظیر گورنمنٹ کو گرانے میں آگے آگے رہی ہے پھر چند ایک بڑے ڈونرز کہ جن کو بعد میں مفادات بھی حاصل ہوئے اور پیپلز پارٹی بھی اپنے فنڈز کا حساب کتاب دینے سے کترا رہی ہے ،فارن فنڈنگ کیس کی پروسیڈنگز سکروٹنی کمیٹی کی سفارشات نہ ملنے کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہے، حساب ہو گا تو پھر سب کا ہو گا، پی ٹی آئی کا دامن صاف ہے، عمران خان اس وقت پاکستان میں چیریٹی ڈونیشن میں سب سے زیادہ امداد جمع کرنے والے ادارے شوکت خانم کینسر ریسرچ ہسپتال کہ جہاں75 فیصد غریب مریضوں کا مہنگا ترین علاج مفت میں ہوتا ہے کے روح رواں ہیں اپنی تقریروں میں اس بات پر بھی وہ زور دیتے رہے ہیں کہ جہاں وہ سب سے زیادہ امداد اکٹھی کرتے رہے ہیں اگر قوم کو یقین ہو کہ ان کا دیا ہوا پیسہ لوٹ مار میں نہیں جائے گا تو وہ ٹیکس بھی دیں گے ،اب سترہ فیصد پہلے سے زیادہ ٹیکس اکٹھا ہو رہا ہے جو کہ مزید بڑھے گا ریکارڈ ریمیٹینسز اور ریکارڈ ایکسپورٹ یہ ابھی دو سال کی رپورٹ ہے ،پانچ سال مکمل ہونے تک کارکردگی کی بنا پر جہاں کے پی کے میں ٹو تھرڈ میجورٹی ملی تھی اب وفاق اور باقی صوبوں میں بھی یہی تاریخ دوہرائی جائے گی ہاں تو بات ہو رہی تھی فارن فنڈنگ کیس کی، امریکہ میں ایک ادرارہ ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس کے فارا ( فارن ایجنٹ رجسٹریشن ایکٹ ) کے تحت امریکہ میں جتنی بھی غیر ملکی سیاسی سرگرمیاں یا امداد آتی جاتی ہے انکو اس ایکٹ کے تحت تین ایجنٹس رجسٹر کرنا ہوتے ہیں ،پی ٹی آئی باقائدہ اس سے رجسٹرڈ ہے ،رقوم اسی قانون کے تحت پاکستان منتقل ہوئیں ،سپریم کورٹ اس بارے میں حنیف عباسی کیس میں اپنا فیصلہ بھی سنا چکی ہے جو یہ سمجھ رہے ہیں کہ اب پی ڈی ایم والے سڑکوں پر احتجاج کرکے اور ملک دشمن بیانیہ کے تحت حکومت کو گرا لیں گے ان کی خام خیالی ہے ،وہ ایک ایک کر کے اپنے تمام آپشن گنوا رہے ہیں جن میں سے ایک فارن فنڈنگ کیس بھی ہے بلکہ یہ اب ان پر اُلٹا پڑجانے والا ہے اور پاکستان تحریک انصاف پہلے سے بھی زیادہ مضبوط حکومت کے ساتھ پاکستانی قوم کی تقدیر بناتی جائے گی، انشااللہ !
٭٭٭