”غزہ”

0
47
عامر بیگ

گھر سے ملحقہ مسجد میں غزہ کے لیے فنڈ ریزنگ منعقد ہوئی جس میں خطیب اور قاری صاحبان نے قرآن پاک کا خوبصورت بیان اور خوش الحان قرات سے حاضرین مجلس کے ایمان کو تازگی مہیا کی کھانا بھی چن دیا گیا ہوا تھا مگر کھانے سے پہلے غزہ کے لیے فنڈ ریزنگ تھی گو کھانا سامنے دیکھ کر وہاں موجود بچے بھوک سے بلبلا رہے تھے اور فنڈ ریزر غزہ کے حالات بتا رہا تھا کہ کیسے وہ جارڈن سے غزہ کے لیے امداد کے ٹرک پہنچانے کے لیے بذات خود وہاں موجود تھا کتنی تکالیف سے گزرنا پڑا تھا جہاں بچوں کے دودھ مریضوں اور زخمیوں کے لیے ادویات عورتوں کے لیے سینٹری مصنوعات و کپڑوں کی اشد ضرورت و قلت تھی وہاں سوائے اللہ کے نام کے کچھ بھی نہ تھا ہسپتال مسمار کر دئیے گئے تھے انفراسٹرکچر تباہ تھا عمارتیں زمیں بوس ہو چکی تھیں حاملہ عورتیں بمبوں کی آوازوں میں بچے جن رہی تھیں اور کئی ایک ہسپتال نہ ہونے کی وجہ سے موقع پر ہی اس دار فانی سے کوچ کر گئے ایک دن کی بچی کو گود میں اٹھائو فنڈ ریزر دعا مانگ رہا تھا کہ اے اللہ ہم پر رحم فرما اس بچی کو دنیا میں لے تو آیا ہے اب اس کی حفاظت بھی فرما ہیومن اپیل کی جانب سے فنڈ ریزنگ کی اپیل کرتے ہوئے فنڈ ریزر ایک بڑی سکرین پر وہاں کی تصاویر دکھا تے ہوئے بتا رہا تھا کہ دو اعشاریہ دو ملین لوگوں کی امداد کی جاچکی ہے فلم میں یہ بھی دکھایا جو رہا تھا کہ کھاناکیسے پیک کیا جاتا ہے اور اسکی ترسیل کیسے ہوتی ہے ڈاکٹر محمد سی ای او ہیومن اپیل نے بتایا کہ رمضان مبارک میں سب سے زیادہ رقم اکٹھی کی گئی موبائل کلینک کی تصاویر بھی دکھائی گئیں جہاں علاج معالجہ بھی کیا جا رہا تھا آپ حضرات بھی ہیومن اپیل کی زریعے اپنے مسلمان بھائی بہنوں کی امداد میں حصہ ڈال سکتے ہیں میری طرف سے اس کوشش کو اور آپک کے دیئے ہوئے مال کو اللہ سبحان و تعالیٰ قبول فرمائے ویسے سر شام چھ بجے ڈنر کرنے والے راقم کی بھوک غزہ کی فنڈ ریزنگ میں دکھائی گئی ان زخمی بچوں کی آہ و بکا دیکھ کر اڑ گئی۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here