”غزہ”

0
145
عامر بیگ

گھر سے ملحقہ مسجد میں غزہ کے لیے فنڈ ریزنگ منعقد ہوئی جس میں خطیب اور قاری صاحبان نے قرآن پاک کا خوبصورت بیان اور خوش الحان قرات سے حاضرین مجلس کے ایمان کو تازگی مہیا کی کھانا بھی چن دیا گیا ہوا تھا مگر کھانے سے پہلے غزہ کے لیے فنڈ ریزنگ تھی گو کھانا سامنے دیکھ کر وہاں موجود بچے بھوک سے بلبلا رہے تھے اور فنڈ ریزر غزہ کے حالات بتا رہا تھا کہ کیسے وہ جارڈن سے غزہ کے لیے امداد کے ٹرک پہنچانے کے لیے بذات خود وہاں موجود تھا کتنی تکالیف سے گزرنا پڑا تھا جہاں بچوں کے دودھ مریضوں اور زخمیوں کے لیے ادویات عورتوں کے لیے سینٹری مصنوعات و کپڑوں کی اشد ضرورت و قلت تھی وہاں سوائے اللہ کے نام کے کچھ بھی نہ تھا ہسپتال مسمار کر دئیے گئے تھے انفراسٹرکچر تباہ تھا عمارتیں زمیں بوس ہو چکی تھیں حاملہ عورتیں بمبوں کی آوازوں میں بچے جن رہی تھیں اور کئی ایک ہسپتال نہ ہونے کی وجہ سے موقع پر ہی اس دار فانی سے کوچ کر گئے ایک دن کی بچی کو گود میں اٹھائو فنڈ ریزر دعا مانگ رہا تھا کہ اے اللہ ہم پر رحم فرما اس بچی کو دنیا میں لے تو آیا ہے اب اس کی حفاظت بھی فرما ہیومن اپیل کی جانب سے فنڈ ریزنگ کی اپیل کرتے ہوئے فنڈ ریزر ایک بڑی سکرین پر وہاں کی تصاویر دکھا تے ہوئے بتا رہا تھا کہ دو اعشاریہ دو ملین لوگوں کی امداد کی جاچکی ہے فلم میں یہ بھی دکھایا جو رہا تھا کہ کھاناکیسے پیک کیا جاتا ہے اور اسکی ترسیل کیسے ہوتی ہے ڈاکٹر محمد سی ای او ہیومن اپیل نے بتایا کہ رمضان مبارک میں سب سے زیادہ رقم اکٹھی کی گئی موبائل کلینک کی تصاویر بھی دکھائی گئیں جہاں علاج معالجہ بھی کیا جا رہا تھا آپ حضرات بھی ہیومن اپیل کی زریعے اپنے مسلمان بھائی بہنوں کی امداد میں حصہ ڈال سکتے ہیں میری طرف سے اس کوشش کو اور آپک کے دیئے ہوئے مال کو اللہ سبحان و تعالیٰ قبول فرمائے ویسے سر شام چھ بجے ڈنر کرنے والے راقم کی بھوک غزہ کی فنڈ ریزنگ میں دکھائی گئی ان زخمی بچوں کی آہ و بکا دیکھ کر اڑ گئی۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here