سابق امریکی سفیر کیوبا کا جاسوس

0
92

واشنگٹن(پاکستان نیوز) بولیویا میں سابق امریکی سفیر مانوئل روچا نے چالیس سال سے زائد عرصے تک کیوبا کے ایجنٹ کے طور پر جاسوسی کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔ اسے امریکہ اور کیوبا کے درمیان جاسوسی کے سب سے بڑے کیسز میں سے ایک قرار دیا جارہا ہے۔ تہتر سالہ وکٹرمانوئل روچا پر الزام لگایا گیا تھا کہ سن 1981 سے محکمہ خارجہ کے لیے کام کرتے ہوئے وہ کمیونسٹ ملک کیوبا کی حکومت کو امریکی حکومت کی خفیہ معلومات پہنچاتے رہے۔ ابتدا میں خود کو بے قصور قرار دیتے رہنے کے بعد جمعرات کے روز روچا نے میامی کی ایک عدالت میں اپنے اوپر عائد ان الزامات کو تسلیم کرلیا کہ وہ چالیس سال سے زیادہ عرصے سے کیوبا کے ایجنٹ کے طورپر کام کررہے تھے۔ کیوبا کے لیے ایک سفارت کار کے اتنے عرصے تک جاسوسی کرتے رہنے کے انکشاف نے امریکہ کو حیرت زدہ کردیا ہے۔ اسے کیوبا اور امریکہ کے درمیان جاسوسی کے سب سے بڑے کیسز میں سے ایک قرار دیا جارہا ہے، جسے غیر معمولی طور پر بڑی تیزی سے حتمی انجام تک پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ میامی ہیرالڈ کے مطابق جمعرات کو عدالت میں اس کیس میں شامل خفیہ دستاویزات کے بارے میں جرح ہونی تھی لیکن روچا،ان کے وکیل اور استغاثہ نے کہا کہ ان کے درمیان ایک معاہدہ ہوگیا ہے۔ جب جج بیتھ بلوم نے روچا سے پوچھا کہ کیا وہ اپنی درخواست کو قبول جرم میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو انہوں نے جواب دیا،”عزت مآب، میں اس سے متفق ہوں۔
(پاکستان نیوز)

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here