قصہ پارینہ!!!

0
103
شبیر گُل

بھارت اور بھارتی لیڈرشپ کو پوری دنیا میں رسوائی کا سامنا ھے۔بھارت دنیا میں آبادی کے لخاظ سے ایک بڑا ملک ھے۔ بھارت کمپوٹر اور آرٹیفیشل ٹیکنالوجی میں ایک مقام رکھتا ھے۔خلیجی ممالک، یورپ اور امریکہ میں بھارت کے آئی ٹی ایکسپرٹس کی بہت مانگ ھے۔گزشتہ دنوں قطر اور دوبئی میں بھارتی باشندے غیر ضروری سرگرمیوں اور جاسوسی میں ملوث پائے گئے۔ ایران پر ڈرون حملوں کے پیچھے بھی بھارتی اور اسرائیلی لوگ ملوث تھے جو ایران کے اندر سے ایک بڑا نیٹ ورک چلا رہے تھے ۔ جنگ میں بھارت کا گھنانا کردار کھل کر سامنے آیا۔ بھارتی آئی ٹی ایکسپرٹس کئی عرصہ سے اسرائیل کے لئے جاسوسی کرتے پائے گئے۔ ایران کے بھارت سے مضبوط روابط تھے۔ ایرانی قیادت بھارتیوں کو پاکستان پر ترجیح دیتی رھی۔ لیکن ایران اسرائیل جنگ کے دوران پاکستان ایران کی حمایت میں کھل کر سامنے آیا۔ چونکہ اسرائیل ھمارا مشترکہ دشمن ھے ۔ اس لئے پاکستان نے ایرانی قیادت کو انٹیلجنس معلومات فراھم کیں ۔ امریکہ اور ایران کے تعلقات بہتر کرنے میں پاکستان کا کردار بہت مثبت رہا۔بھارت اسرائیل کے لئے مخبری کرتا تھا اور ایران سے تعلقات بھی۔ لیکن جنگ میں بھارت کی دورخی کی قلعی کھل گئی۔ جیسا کہ دو چہروں والے جب ایکسپوز ھوں تواپنی عزت اور وقار کھو دیتے ھیں۔یہی حال بھارت کا ھواھے۔ پاکستان سے پھینٹی کے بعد بھارت کو پوری دنیا میں رسوائی اور خزیمت کا سامنا کرنا پڑا ھے۔ بھارت کی موجودہ قیادت نے کرکٹ اور فلم انڈسٹری میں گند گھول دیا ھے۔ گزشتہ ہفتے بھارت کے لیجنڈ اور پاکستانی لیجنڈز کا سیمی فائنل تھا ۔ جسے بھارتی کھلاڑیوں نے کھیلنے سے انکار کردیا۔بھارتیوں کو کھیل کو گرانڈ تک ہی رکھنا چاہئے نہ کہ گندی سیاست جو گرانڈ میں داخل ۔ بنی نوع انسان میں شروع سے ہی مختلف مزاج کے لوگ چلتے آئے ہیں دنیا میں مختلف اقوام مختلف قبیلے آباد ھیں۔ اچھائی پر چلنے والے، کچھ حق کا راستہ روکنے والے۔کچھ شیطانی فطرت کے لوگ پائے جاتے ھیں۔ جیسے مودی، نیتن یاہو، ڈانلڈ ٹرمپ وغیرہ ۔ امریکہ طاقتور اور منہ زور گھوڑا ھے۔ جو جہاں چاہتا ھے جب چاہتا ھے انسانوں کو وحشیانہ طریقہ سے تباہ کرتا ھے۔ جب سے ٹرمپ دوبارہ منتحب ھوئے ھیں پوری دنیا سے مخاذ کھول دیا ھے۔جس سے پوری دنیا کی معیشت ڈانواں ڈول ھے۔اس کا ناجائز بچہ اسرائیل خطے کے ممالک کے لئے درد سر بنا رہتاھے۔گزشتہ ستر سال میں لاکھوں فلسطینوں کو بیدردی سے کچلا جارہا ھے۔ بچوں ،بوڑھوں،عورتوں کا انتہائی درندگی سے قتل عام کیا جارہا ھے۔ نوجوانوں کو جیلوں میں اور اپاہج بنایا جارہا ھے۔ پورے فلسطین کو راکھ کا ڈھیر بنادیا گیا ھے۔کوئی ایسی توانا آواز نہیں جو انکی بربریت کا جواب دے سکے ۔ انکے کے نئے نویلے دوست بھارت نے اپنے پڑوسی ممالک میں بگاڑ پیدا کررکھا ھے۔بھوٹان، نیپال، میانمار، بنگلہ دیش ، مالدیپ اور سری لنکا میں آئے روز بدمعاشی کرتا ھے۔کشمیر میں ظلم و ستم کرتا ھے۔ اسرائیلی طرز پر پاکستان میں پراکسی شروع کررکھی ھے۔ اسکی Tone امریکہ اور اسرائیل کیطرح فرعونی ھے۔ جب سے بی جے پی کی سرکار حکمران ھے۔ انکے فاشسٹ جتھے مسلمانوں پر ظلم وستم کرتے ھیں ۔ مسلمان انتہائی ڈرا اور سہما ھوا ھے۔ اسے اپنی دیش بگھتی کے لئے روزانہ پاکستان کے خلاف بیان داغنا پڑتے ھیں ۔ جیسے اویسی برادران کو loyalty ثابت کرنے کے لئے پاکستان کے خلاف زہر اگلنا پڑتا ھے۔ لیکن انکی اس بکواس پر کوئی بھارتی اعتبار نہیں کرتا۔ بی جے پی ، ہندتوا نے یہ زہر ہر طرف گھول دیا ھے۔ نفرت کو سیاست سے نکال کر فلم انڈسڑی اور کھیل کے میدانوں میں لے آئے ھیں ۔
پہلے گوتم گھمبیر ، کنگنا راوت اور اب ہربجن سنگھ ،شیکھردھون، اور عرفان پٹھان پاکستان کے خلاف بکتے رہتے ھیں۔ عرفان پٹھان شاید پاکستان کے خلاف نہ ہو مگر عرفان پٹھان اپنے آپکو محب وطن ثابت کرنے کی ناکام کوشش کررہاھے۔ حالانکہ اس سے بڑے محب وطن،گواسکر، کپیل دیو، اظہر الدین ، ٹنڈ لکر ، ویرات کوہلی ہیں ۔اور نہ ہی عرفان پٹھان گنگولی اور روہت شرما سے بڑا کرکٹر ھے۔ انہوں نیکبھی زہر نہیں اگلا۔ لیکن عرفان پٹھان اپنے ابا اجداد کیطرح بھارت بھگتی ثابت کرنے کی کوشش میں اپنی عزت کو خاک میں ملا کا ھے۔ امریکہ سے بھارت کے تعلقات پہلے ھی خراب چل رہے تھے۔ خصوصا بھارتی صدر نریندرا مودی کو صدر ٹرمپ آڑے ہاتھوں لے رہے ھیں ۔بھارت نے ایران کی پیٹھ میں چھرا گھونپ کر ایران کا اعتماد کھو دیا ھے۔اس وقت کئی بھارتی جاسوس ایرانی جیلوں میں ھیں ۔ بھارت کو یورپ اور امریکہ سے رسوائی کا سامنا ھے۔ پاک بھارت جنگ میں شکست کے بعد بھارت کو عالمی منڈیوں میں دھچکا لگا ھے۔صدر ٹرمپ نے بھارت پر پچیس فیصد ٹیرف لگا کر اس کی چیخیں نکلوا دی ھیں۔بھارت امریکہ، بھارت ایران، بھارت روس دوستی قصہ پارینہ ھوچکی ھے۔ بھارت نہ تو بہر ہند میں اور نا ہی خطہ میں اس قابل رہا ھے کہ چودھراہٹ قائم کرسکے۔ اسے چین کے مقابلہ میں کھڑا کیا گیا تھا۔ پاک بھارت جنگ میں اس کی فضائیہ ، بحریہ اور بری افواج بالی ووڈ کی مووی ثابت ھوئی۔ بھارت کی ہندتوا قیات اپنی شکست اور زخموں کا بدلہ لینے کی تاک میں ھے۔ لیکن پاکستانی فورسیز اسکے ناپاک ارادوں پر نظر رکھے ھوے ھیں۔اسرائیل ایران جنگ کے بعد پاکستان ایران تعلقات کو نئی سمت ملی ھے۔ گزشتہ روز ایرانی صدر کے دورہ پاکستان میں دس بڑے معاہدے طے پائے ھیں۔ ایران پاکستان میں آئل ریفائنری کرنے کے لئے ریفائنری لگائے گا۔ پاکستان کو سستا آئل اور گیس فراہم کرے گا۔ نان اسٹیٹ ایکٹرز اور دہشتگرد جو ایرانی سرحد کے ساتھ چھپ جاتے ھیں ۔ بی ایل اے وہاں سے کاروائیاں کرتی ھے ۔ اب ان دہشتگردوں کے خلاف پاکستان ااور ایران مشترکہ کارروائی کرینگے۔ بھارت کی چاربہار بندرگاہ سے ایران نے چھٹی کروا دی ھے۔ اب چار بہار بندرگاہ کو گوادر کے ساتھ لنک کیا جائے گا۔ببھارت کے رافیل طیاروں کی تباہی سے مودی سرکار منہ دکھانے کے قابل نہ رہی۔ سی آئی اے کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت پاکستان پر براہموس نیوکلئیر وار ہیڈ سے حملہ کا ارادہ رکھتا تھا۔جس کی پاکستان کو بروقت خبر ھوچکی تھی۔ اگر بھارت یہ حرکت کرتا تو پاکستان نے بھارت کے تمام بڑے شہروں کے ٹارگٹ لاک کر لئے تھے۔ پاکستان کے پاس جوابی کارروائی کیلئے چند سیکنڈ تھے۔ پاکستان نے ان بڑے شہروں کو ملیا میٹ کرنا کا ارادہ کرلیا تھا۔جنوبی مودی شکست کو ہضم نہیں کر پارہا۔ آپریشن سندور کی دھمکیاں تسلسل سے جاری ھیں۔ پاکستانی افواج کی طاقت کے مدنظر اسے ہزار بار سوچنا پڑے گا۔ آجکل بھارتی میڈیا جو پاکستان سے ملنے والے تیل کے ذخائر ضم نہیں ھورہے۔ پھر چین، پاکستان، ایران اور ترکی کا اشتراک بھی کھٹک رہا ھے۔ خصوصا جب سے پاکستان نے اعلان کیا ھے کہ سی پیک کو چہار بہار سے لنک کیا جائے گا۔ چین سے پاکستان، ایران، ترکی، استنبول اور یورپ تک ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا گیا ھے۔ جس سے ان ممالک میں بزنس اور روزگار کے مواقع میسر آئینگے۔ پاکستان اس وقت پوری دنیا میں ایک مقام حاصل کرچکا ھے۔ پاک بھارت جنگ کے بعد دنیا پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کی معترف ھے۔ خصوصا پاک فضائیہ کی۔
قارئین کرام! گزشتہ دنوں پاکستان کو سمندری حدود میں تیل کے بڑے ذخائر ملنے کی نوید ملی جس سے پوری قوم میں اچھے مستقبل کی امید پیدا ھوتی ھے۔ پاکستان جو اللہ رب العزت نے ہر قسم کی معدنیات ، سونا، چاند، کاپر ، پتھر، گرینٹ ، کوئلہ اور بیشمار معدنیات سے نواز رکھا ھے۔ لیکن نااہل اور چور جرنیلوں اور حکمرانوں نے اس کے ثمرات عوام الناس تک پہنچنے نہیں دئیے۔ لوٹ مار کا بازار گرم ھے۔ خدا نہ کرئے کہ اب یہ قدرتی وسائل ان چور جرنیلوں اور کرپٹ سیاستدانوں کے ہاتھ لگیں۔ اٹھاون ارب بیرل تیل کے ذخائر ایک بہت بڑی خوشخبری ھے۔جس سے پاکستان کی معاشی تقدیر بدل سکتی ھے۔ تیل کے علاوہ دو سو کھرب کیوب فٹ گیس کے ذخائر پائے گئے ھیں ۔ کہا جا رہا ھے کہ پاکستان آئندہ چند سال میں امیر ترین ممالک کی صف میں شامل ھورہا ھے۔ پاکستان کو خارجہ پالیسی میں کامیابیاں ملی ھیں ۔ جس کی وجہ پاکستان کا صاف کردار ھے۔ پاکستان نے اپنی منافقانہ پالیسی ترک کرکے ایرانی حمایت کی جس نے اسے عزت بخشی ھے ۔ منافقت اور دورخی کو کسی جگہ جائے پناہ نہیں۔پاکستان اور ایران کا مشترکہ انٹیلیجنس شئیرنگ خوش آئند ھے۔ بارڈر پر کوآرڈینیشن سے ایران کے مخالف اور پاکستان کے مخالف دہشتگردوں کو قابو کرنے میں مدد ملے گی۔ پاکستان نے چین،امریکہ اور ایران کے درمیان تعلقات بہتر کرانے میں اہم کردار ادا کیا ھے۔پاکستان بین الاقومی سطح پر ابھر کر سامنے آیا ھے۔ بھارت کوشکست کے بعد دنیا میں پاکستان ایک طاقتور ملک بن کر ابھراھے۔ اگر بھارت بلوچستان میں پراکسی سے باز نہیں آتا تو پاکستان کو مقبوضہ کشمیر اکھنور کے مقام سے کاٹ دینا چاہئے۔ سیاچین پر دوبارہ قبضہ جمانے کی کوشش کرنی چاہئے۔ بھارت کی بدمعاشی کا جواب بھرپور انداز میں دینا چاہئے۔ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں بھارتی تنخوادار کتوں بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کا مکمل خاتمہ کرنا چاہئے۔فتنہ الہندستان سے منسلک تنظیموں کا قلع قمع بہت ضروری ھے۔ ان دہشتگردوں کی سرعام گردنیں کاٹنے کا عمل شروع ھونا چاہئے تاکہ ملک میں کوئی دہشتگردی کی جرآت نہیں کرسکے۔ انہیں انکے بلوں سے نکال کر چوکوں اور چوراہوں میں بھون دینا چاہئے۔ جنہوں نے ھمارے معصوم لوگوں کی زندگیاں اجیرن کی ھوئی ھیں۔ پاکستان کو بھارتی پراکسی کا جواب کشمیر پر چڑھائی کرکے دینا چاہئے ۔ تاکہ بھارتی دھمکیوں کا موثر جواب دیا جاسکے۔ آج مسلمان فلسطین، کشمیر ، شام ، عراق، لیبیا، افغانستان اور ہر جگہ وکٹم بھی ھے۔ اور ظالم بھی گردانا جاتا ھے۔ مظلوم بھی ھے لیکن اپنا مقدمہ پیش نہیں کرسکا۔ کیونکہ ھمارے پاس نہ اچھے دانشور ھیں اور نہ اسکالرز۔ جو دین کا مقدمہ اور مسلمانوں پر مظالم کے خلاف اپنا مقدمہ دنیا کو پیش کرسکیں۔ بحیثت پاکستانی ھمارا فرض ھے کہ ھم اپنے آس پاس اور پڑوس میں پاکستان اور اسلام کے خلاف منفی سوچ کا اثر کم کریں۔ گزشتہ روز ایک بنگلہ دیشی پولیس آفیسر کے candle light vigil کے موقع پر ایک نومسلم عبدالرحیم نے کانگرس مین رچی ٹارس کی تقریر کے دوران ہنگامہ کردیا۔ رچی ٹارس فارن افئیرز کمیٹی کا چئیر ھے۔ جس نے اسرائیل کو ایک بلین ڈالرز کی امداد فراہم کی ھے۔ عبدالرحیم اپنی بات صیح طور پر پیش نہ کرسکا جس کا منفی تاثر ابھرا ۔ عبدالرحیم نے پانچ بار بلند آواز میں استغفراللہ بولا۔ جسکی سمجھ کسی کو نہ آئی کہ یہ کہنا کیا چاہتا ھے۔ کرئچن کمئونٹی کے لیڈرز اور چند پولیس آفیسرز نے مجھے گھیر لیا اور پوچھا کہ مسلمان اگریشن کیوں شوکرتے ھیں۔ میرا جواب تھا کہ یہ شخص اپنا احتجاج اگر انگلش میں کرتا تو اسکا زیادہ اثر ھوتا۔ دراصل یہ کہنا چاہ رہا تھا کہ کانگریس مین صاحب یہاں آپ مسلمانوں کی بات کررہے ھو لیکن ہاس آف کانگرس میں ایک بلین ڈالر اسرائیل کو فلسطینوں پر بمباری کے لئے آپ نے سائن کئے ھیں۔ میں نے کرسچن لیڈر شپ سے مکالمہ کے بعد محسوس کیا کہ مسلمانوں کے خلاف پراپگنڈے کے جواب کے لئے چرچز اور مساجد میں سوال / جواب کے سیشن ھونے چاہیں تاکہ کرسچن کمیونٹی سے مسلمانوں کے خلاف منفی اور جھوٹی من گھڑت کہانیوں کو ختم کرنے میں مدد ملے۔
٭٭٭

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here