ملک بھر میں اساتذہ کا شدید بحران، تعلیمی سرگرمیاں متاثر

0
331

نیویارک (پاکستان نیوز)نیشنل ایجوکیشن ایسو سی ایشن کی صدر ربیکا پرنگل نے بتایا کہ ملک میں اس وقت اساتذہ اور ٹیچنگ عملے کی شدید کمی ہے ، ملک بھر میں اس وقت 3 لاکھ سے زائد ٹیچنگ آسامیاں ہیں ، انھوں نے بتایا کہ اساتذہ کی کمی ایک ”پانچ خطرے کا بحران” ہے ، پرنگل نے کہا کہ ہم تقریباً ڈیڑھ دہائی سے خطرے کی گھنٹی بجا رہے ہیں کہ ہمارے پاس تدریسی پیشے میں جانیوالے طلباء کی تعداد اور اس کو چھوڑنیوالے اساتذہ کی تعداد میں بحران ہے لیکن، یقینا، ہر چیز کی طرح، وبائی مرض نے اسے مزید خراب کر دیا ہے۔ہم اس ملک بھر میں، دیہی اور مضافاتی اور شہری علاقوں میں اساتذہ کی کمی اور عملے کی کمی کے بارے میں فکر مند ہیں۔ اور میں آپ کو بتاؤں گا کہ ہم جانتے ہیں کہ اگر ہمارے پاس کافی معلمین نہیں ہیں، تو ہمارے طلبائ کو وہ توجہ نہیں ملے گی جس کی انہیں ضرورت ہے اور وہ اس کے مستحق ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ ایک دائمی مسئلہ رہا ہے، یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ہم تقریباً ڈیڑھ دہائی سے خطرے کی گھنٹی بجا رہے ہیں کہ ہمارے ہاں تدریسی پیشے میں جانے والے طلبہ کی تعداد اور اس کو چھوڑنے والے اساتذہ کی تعداد میں بحران ہے۔ابھی بھی سینکڑوں اساتذہ اس پیشے کو خیرآباد کہنے کے متعلق سوچ رہے ہیں، ہم جانتے ہیں کہ متنوع افرادی قوت کا ہونا کتنا ضروری ہے۔ ہم ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان چیزوں میں سے ایک جو میں نے ماہرین تعلیم سے سیکھی ہے، میں نے پورے ملک کا سفر کیا، کینٹکی سے کیلیفورنیا تک میں سے وسکونسن سے الینوائے تک اور ان سب نے ایک ہی بات کہی۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ ہم جانتے تھے کہ بہت سارے معلمین تھے جو طلباء کی تعداد سے مغلوب تھے کہ وہ انفرادی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے تھے، اور ہمارے پاس کافی متبادل نہیں ہیں۔ لہٰذا ہم نے پایا کہ ہمارے بہت سے اساتذہ بیمار ہو کر سکول میں آ رہے تھے اور وہ اپنی دیکھ بھال نہیں کر رہے تھے۔ ہم جانتے ہیں کہ ہمارے اساتذہ اور ہمارے معلمین کی فلاح و بہبود ہمارے طلباء کی فلاح و بہبود پر بالکل اثر انداز ہوتی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here