جنیوا (پاکستان نیوز)اقوام متحدہ کے عالمی فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے خبردار کیا ہے کہ شام میں شہریوں کو غیر معمولی بھوک کا سامنا ہے اور 93 لاکھ افراد مناسب خوراک سے محروم ہیں۔ڈبلیو ایف پی کی ترجمان ایلزبیتھ بیئرس کا کہنا تھا کہ ‘شام کے شہری اس وقت غیر معمولی بھوک کے بحران کا شکار ہیں۔ اور غذائی اجناس کی قیمتیں 9 سالہ خانہ جنگی کے دوران بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ترک نیوز ایجنسی ‘انادولو کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ شام میں ‘لاکھوں افراد غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں۔جنیوا میں پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ غذائی قلت کے شکار شامی افراد کی تعداد میں صرف گزشتہ 6 ماہ میں مزید 14 لاکھ افراد کا اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ شام کی معیشت کے لیےپل کا کردار ادا کرنے والی لبنانی معیشت بھی گر گئی ہے اور دونوں ممالک میں خطرناک صورت حال پیدا ہوئی ہے۔