کیلیفورنیا (پاکستان نیوز)صرف 14 ڈالر چوری کرنے پر عمر قید کی سزا پانے والے 55 سالہ ڈیوڈ کولسن کو دو صدیاں جیل میں گزارنے کے بعد رہا کر دیا گیا ہے، ڈیوڈ کولسن اپنے گھر پہنچے تو اہلخانہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، کولسن اپنے پوتے اور پوتیوں کو فٹ بال کھیلتے ہوئے دیکھ کر حیران رہ گیا، بیٹی، تین پوتے، پوتیوں اور دیگر رشتہ داروں سے ملاقات کی، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کولسن نے بتایا کہ غم سے نڈھال تھا، کہ میری بیٹی دوڑ کر آئی اور مجھے گلے لگا لیا ، پوتوں نے مجھے کھلے بازوؤں سے قبول کیا۔ یہ ایسا تھا جیسے میں نے کبھی نہیں سوچا تھا۔گزشتہ 20 سالوں سے، کولسن عمر قید کی سزا کاٹ رہا تھا، جس کے گھر آنے کی بہت کم امید تھی۔کولسن کو35 سال کی عمر میں 2002 میں گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ اس کی بچپن سے ہی زندگی مشکلات سے دوچار رہی ہے، بچپن میں ہونے والی زیادتیوں سے بچنے کے بعد وہ ذہنی بیماریوں سے بھی لڑ رہا تھا۔ اس کی صحت کے مسائل کے باوجود، کوئی ریکارڈ شدہ پرتشدد جرائم نہ ہونے کے باوجود، ایک جج نے اسے تاحیات بند کرنے کا حکم دیا، کولسن کو ایک انتہائی “جرائم پر سخت” قوانین کے تحت قید کیا گیا تھا، جس کا مقصد “عادی مجرموں” کو غیر معینہ مدت تک قید کرنا تھا۔ وہ صرف پچھلے مہینے گھر آیا تھا کیونکہ ایک جج نے اس کے کیس کا جائزہ لیا اور اعلان کیا کہ اس کی سزا “ضمیر کو جھنجوڑتی ہے اور انسانی وقار کے بنیادی تصورات کو ٹھیس پہنچاتی ہے” اور اسے کبھی بھی قید نہیں ہونا چاہئے تھا۔کولسن کی رہائی غیر معمولی تھی، لیکن اسے غیر معمولی طور پر سخت سزا نہیں ملی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس جیسے ہزاروں افراد کیلیفورنیا میں سلاخوں کے پیچھے ہیں، جنہیں 1990 کی دہائی کی قانون سازی کی وجہ سے عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے، جن میں سے کچھ کو شاید کبھی رہائی نہ ملے۔ڈیوڈ کولسن کی والدہ 16 سال کی تھیں جب اس نے اسے جنم دیا۔ جب وہ چار سال کا تھا تو اس نے اسے گود لینے کے لیے چھوڑ دیا کیونکہ وہ اس کی دیکھ بھال کرنے سے قاصر تھی۔ کولسن نے یاد کیا کہ یہ اس کی ذہنیت نہیں ہوسکتی ہے،اسے پارک کے ایک گراؤنڈ کیپر اور اس کی بیوی نے گود لیا تھا، اور وہ چھ بڑے بہن بھائیوں کے ساتھ پلا بڑھا تھا۔عدالتی ریکارڈ اور ماہرین نفسیات کے مطابق والدین نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا ، جنسی زیادتی کا بھی نشانہ بنایا گیا، اس کے والدین اسے چھوٹی عمر میں ہی ایک ماہر نفسیات کے پاس لے گئے کیونکہ وہ خود کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے لگا تھا، اس نے ہائی اسکول سے پہلے سات مختلف اسکولوں میں تعلیم حاصل کی، جس میں کوئی مستقل خصوصی تعلیم نہیں تھی۔کولسن نے کہا کہ اس نے نوعمری میں ہی شراب پینا اور نشہ کرنا شروع کر دیا، گینگز میں شامل ہو گیا اور اسے دو بار گولی مار دی گئی۔ وہ 20 کی دہائی میں معمولی جرائم کے لیے جیل گیا، 2002 میں اپنے آخری جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے اس نے خیمے کے باہر سے جار سے 14ڈالر چوری کیے تو رہائشی نے پکڑ لیا اور پولیس کے حوالے کیا جس میں اسے عمر قید کی سزا سنائی گئی۔