کرونا سے 6.8ملین افراد لقمہ اجل بنے

0
56

واشنگٹن (پاکستان نیوز) کرونا وبائی مرض کی تباہی کو تین برس مکمل ہوگئے ہیں جبکہ اب بھی اس وائرس کے آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے جوکہ مختلف صورتوں میں سامنے آ رہے ہیں، تین سال قبل، ایسوسی ایٹڈ پریس نے عالمی ادارہ صحت کے اس اعلان کے بارے میں اطلاع دی تھی کہ چین میں ایک نئے وائرس سے پھیلنے والی وباء جمعرات کو ایک درجن سے زائد ممالک تک پھیل گئی ہے جو ایک عالمی ہنگامی صورت حال کے طور پر پھیل چکی ہے، اقوام متحدہ کی صحت کی ایجنسی بین الاقوامی ہنگامی صورتحال کو ایک ‘غیر معمولی واقعہ’ کے طور پر بیان کرتی ہے جو دوسرے ممالک کے لیے خطرہ بنتی ہے اور اس کے لیے مربوط بین الاقوامی ردعمل کی ضرورت ہوتی ہے۔اسی دن، امریکی صحت کے حکام نے پہلے مثبت کیس کی اطلاع دی جس میں نیا کورونا وائرس ریاستہائے متحدہ میں ایک شخص سے دوسرے میں پھیل گیا تھا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائرس کے مٹھی بھر امریکی کیسوں کو “بہت کم مسئلہ” قرار دیا اور کہا کہ متاثرہ افراد “کامیابی سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔ محکمہ خارجہ نے شہریوں کو چین کا سفر کرنے کے خلاف مشورہ دیا، اور روس نے وائرس کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کی کوشش میں چین کے ساتھ اپنی 2,600 میل لمبی زمینی سرحد کو بند کرنے کا حکم دیا۔عالمی صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال کا اعلان کرتے ہوئے اپنی تقریر میں ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا کہ ہماری سب سے بڑی تشویش یہ ہے کہ اس وائرس کے ان ممالک میں پھیلنے کا امکان ہے جہاں صحت کے کمزور نظام ہیں جو اس سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ڈبلیو ایچ او کے اعداد و شمار کے مطابق، 27 جنوری 2023 تک، کوویڈ 19 سے دنیا بھر میں 6.8 ملین سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here