میئر ایرک ایڈمز کیخلاف کرپشن کے مقدمات ختم کرنے کا حکم

0
56

نیویارک (پاکستان نیوز) محکمہ انصاف نے نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز کے خلاف کرپشن کے تمام مقدمات فوری طور پر ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے ، جس کی وجہ میئر ایرک ایڈمز اور صدر ٹرمپ کے قریبی تعلقات کو قرار دیا جار ہا ہے ، نومبر میں مسٹر ٹرمپ کے دوبارہ انتخاب سے پہلے اور بعد میں میئر ایرک ایڈمز صدر ٹرمپ کی حمایت حاصل کرتے دکھائی دئیے تھے، ساتھی ڈیموکریٹس کی جانب سے تنقید بھی کی گئی تھی۔محکمہ انصاف نے پیر کو مین ہٹن میں وفاقی استغاثہ سے کہا کہ وہ نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کو ختم کریں۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اس کی فرد جرم آخری موسم خزاں 2025 کے ڈیموکریٹک میئر کے پرائمری کے بہت قریب آئی تھی اور صدر ٹرمپ کے امیگریشن کریک ڈاؤن کے ساتھ تعاون کرنے کی اس کی صلاحیت کو محدود کر دیا تھا۔یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب مسٹر ایڈمز، ایک ڈیموکریٹ، جو دوبارہ انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، نے مسٹر ٹرمپ کو بار بار کہنے کی کوشش کی۔ مسٹر ایڈمز نے گزشتہ ماہ مسٹر ٹرمپ سے ان کی مارـاـلاگو اسٹیٹ کے قریب سیاسی ـ اور شاید ذاتی آؤٹ ریچ کے ایک غیر معمولی نمائش میں ملاقات کی، پھر ان کے افتتاح میں شرکت کی۔ الزامات کو ہٹانے کی درخواست مسٹر ٹرمپ کی دوسری مدت کے دوران انصاف کی انتظامیہ اور وفاقی پراسیکیوٹرز کی آزادی کے بارے میں فوری سوالات اٹھاتی ہے۔پیر کی شام پراسیکیوٹرز کو بھیجے گئے ایک میمو میں، محکمہ انصاف کے قائم مقام نمبر 2 اہلکار، ایمل بوو نے، مین ہٹن کے سابق وفاقی پراسیکیوٹر پر الزام لگایا جس نے مسٹر ایڈمز پر سیاسی وجوہات کی بنا پر ایسا کرنے کا الزام لگایا، حالانکہ اس نے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔مسٹر بوو نے لکھا کہ محکمہ الزامات کو ختم کرنا چاہتا تھا کیونکہ کیس نامناسب وقت پر تھا، نہ کہ کیس کی خوبیوں یا میئر کے قصور یا بے گناہی کے بارے میں سوالات کی وجہ سے۔ اسی دفتر کے سابق پراسیکیوٹر مسٹر بووے جو میئر کے خلاف مقدمہ چلا رہے ہیں، نے کہا کہ نومبر کے میئر کے انتخاب کے بعد کیس کا از سر نو جائزہ لیا جائے گا۔مسٹر ایڈمز پر رشوت ستانی، دھوکہ دہی اور غیر قانونی غیر ملکی مہم کے عطیات طلب کرنے کے پانچ الزامات پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ کیس میں ان پر غیر قانونی عطیات اور مفت اور بھاری رعایتی لگژری سفر کے بدلے حفاظتی خدشات کے باوجود مین ہٹن میں ترکی کے نئے قونصل خانے کی منظوری میں تیزی سے مدد کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ استغاثہ نے پانچ دیگر ممالک کے ساتھ اس کے لین دین سے متعلق ریکارڈ طلب کیا اور تجویز پیش کی کہ کیس میں توسیع ہو سکتی ہے۔اپنے صدر منتخب ہونے سے قبل ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ مسٹر ایڈمز کو معاف کرنے پر غور کریں گے کیونکہ ان کے خلاف مقدمہ سیاسی طور پر محرک تھا۔ یاد رہے کہ الزامات کو واپس لیے جانے کے بعد نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز پہلی مرتبہ پبلک کے سامنے مخاطب ہوتے ہوئے جسٹس ڈیپارٹمنٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ، انھوں نے کہا کہ مجھ پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد تھے ،اور انھوں نے کبھی بھی قانون نہیں توڑا ، استغاثہ کے الزامات سچ ثابت نہیں ہو سکے ، میئر نے کہا کہ ہمارے درست اور فوری اقدامات کی وجہ سے ملازمت کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں ، میئر ایرک ایڈمز نیویارک کے دوسرے سیاہ فام میئر ہیں جوکہ دوسری مرتبہ میئر کے الیکشن میں ڈیموکریٹس کے پلیٹ فارم سے حصہ لیں گے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here