بہادر شفیق!!!

0
59
عامر بیگ

خدا کسی عمر رسیدہ کو جوان اولاد کی موت، بیماری یا فیملی پرابلمز کا دُکھ نہ دکھائے، پچھلے سال اکتوبر کے مہینے میں ڈاکٹر شفیق کے جوان سال بیٹے کو اللہ نے اپنے جوار رحمت میں جگہ دی اور اسی ماہ اکتوبر میں جوان بیٹی جو ایک چھوٹے بچے کی ماں بھی تھی کو اللہ سبحان تعالیٰ نے اپنے پاس بلا لیا ۔زندگی اور موت تو اللہ کے ہاتھ میں ہے ،موت ہی زندگی کی حفاظت کرتی ہے جس کا جتنا وقت لکھا ہے اس سے نہ ایک سیکنڈ پہلے اور نہ ایک سیکنڈ بعد ہر نفس کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے یہ میرے رب کا وعدہ ہے پر جوان اولاد کی موت پر والدین کے دل پر جو گزرتی ہے اسے وہی سمجھ سکتے ہیں، ڈاکٹر محمد شفیق پیشے کے اعتبار سے نیویارک میں ڈینٹسٹ رہے ہیں ،انیس سو اکہتر میں وہ خیبر ڈینیل کالج سے گریجوایٹ ہوئے ،ریٹائرڈ ہوئے بھی عرصہ گزرا ۔ایک ملنسار طبیعت کے مالک نام کی طرح شفیق ،انکی بیٹی کے جنازہ میں نیویارک کے ایک سینئر صحافی سے ملاقات ہوئی تو ڈاکٹر صاحب کے بارے میں کہنے لگے کہ میرے دانتوں میں تکلیف تھی اور علاج کا خرچہ بھی زیادہ تھا ۔ڈاکٹر شفیق نے ایک ڈالر لیے بغیر علاج کیا ،اسی طرح اور بھی بہت سے لوگ ان کی دریا دلی کی مثالیں دیتے آئے ہیں۔ نیویارک میں اکثر پاکستانی جن کے پاس انشورنس اور پیسے نہیں ہوتے تھے، ان سے فری علاج کرواتے رہے ہیں، سماجی بھلائی کے کاموں میں پیش پیش ہر ادبی محفل کی جان اردو اور پشتو ادب کی امریکہ میں پہچان اور ترویج میں گراں قدر خدمات حلقہ ارباب ذوق نیو یارک کے بانی ارکان میں شامل رہے، شاعر، کالم نویس، افسانہ نگار ہونے کے ساتھ سیاست میں بھی اپنا ایک نقطہ نظر رکھتے ہیں، بیٹی ہادیہ شفیق کی طویل علالت کے باعث موت پر انکی نماز جنازہ میں جیسے پوری نیویارک ،نیو جرسی میں موجود کمیونٹی اُمڈ آئی، ڈاکٹر شفیق پہاڑ جیسی ہمت و حوصلے کے ساتھ پرسہ وصول کرتے رہے اندرونی کیفیات تو چہرے سے عیاں تھیں مگر بہادری اوراستقامت سے کھڑے ہر ایک سے گلے ملتے رہے ،کئی لوگوں کی آنکھیں بھر آئیں ،سب کو تسلی کیساتھ دعا کی تلقین کرتے رہے۔ بلڈ کینسر کے آخری سٹیج پر بستر مرگ میں لیٹی ہوئی بیٹی کی ایک عرصہ تک تیمارداری اس عمر میں بڑے حوصلے کی بات ہے اور پھر تجہیز و تکفین کے مراحل میں ثابت قدمی اللہ کسی کو اس کی ہمت سے زیادہ دُکھ نہیں دیتا مگر جوان اولاد کا اس طرح کا دُکھ اور ابھی امتحان ختم نہیںہوئے اللہ اپنے خاص بندوں کو آزماتا ہے۔ ڈاکٹر شفیق اللہ کے ان خاص بندوں میں شامل ہے جو آزمائشوں سے گزر رہے ہیں خود بھی ابھی چند ماہ قبل ہی ہڈی کے فریکچرسے صحت یاب ہوئے ہیں ،دعا ہے کہ باری تعالیٰ مرحومہ کی منزلیں آسان کر دے، جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے، ڈاکٹر شفیق اور جملہ لواحقین کو استقامت کے ساتھ صبر جمیل عطا فرمائے ،تمام اُمت مسلمہ اور خاص طور بہادر شفیق کی فیملی کے لیے آسانیاں مہیا کردے ۔آمین یا رب العالمین
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here