شمیم سیّد،بیوروچیف ہیوسٹن
یوںتو ہیوسٹن میں بہت سی ایسوسی ایشن، آرگنائزیشن موجود ہیں اور وہ اپنا اپنا کام انجام دے رہی ہیں لیکن پی اے جی ایچ واحد سب سے پُرانی پاکستانیوں کی ایسوسی ایشن ہے جو اپنے کاموں کی وجہ سے کافی مقبول ہے مگر ہم پاکستانیوں کی بد قسمتی کہیے یا آپس کی رنجشوں نے اس ایسوسی ایشن کو بڑا نہیں ہونے دیا جو بھی آیا وہ اپنا ایجنڈا لے کر آیا اور زیادہ تر لوگوں نے اپنی تشہیر کو ہی اپنا شعار بنا لیا تھا جبکہ سب کو ایسوسی ایشن کا نام بڑھانا چاہیے تھا ،دو ادوار میں پاکستانی ایسوسی ایشن نے بڑا نام بنایا تھا ،ایک ایم جے خان کے دور صدارت میں اور دوسرا غلام محمد بمبئے والا کی صدارت میں ،پی اے جی ایچ نے بہت نام کمایا اور غلام محمد بمبئے والا کی محنت اور کوششوں سے پاکستان سنٹر وجود میں آیا جو غالباً پورے امریکہ کا واحد پاکستانیوں کا سنٹر بنا جبکہ اس کی بہت مخالفت بھی ہوئی لیکن غلام محمد بمبئے والا نے اپنے دوستوں کی مدد اور کمیونٹی کے بزنس مینوں کی مدد سے پاکستان سنٹر کی بنیاد ڈال دی اور آج بھی یہ سنٹر قائم و دائم ہے۔ پہلے باقاعدہ الیکشن ہوتے تھے، کمیونٹی میں جوش و خروش ہوتا تھا، ہزاروں ممبر ہوتے تھے جُوں جُوں وقت گزرتاگیا، مشکلات میں اضافہ ہوتا گیا الیکشن کی جگہ سلیکشن نے لے لی اور اب تو پتہ بھی نہیں چلتا کہ کب الیکشن ہوئے اور کب نئے عہدیدار بن گئے۔ خالد خان مرحوم، میاںنذیر، تسلیم صدیقی کے دور میں بھی مشکلات رہیں لیکن پاکستان سنٹر کے بارے میں یہی افواہیں گردش کرتی رہتی تھیں کہ سنٹر اب گیا جب گیا، بہر حال یہ پہلاموقع تھا جب سی پی اے ہارون شیخ جو اس وقت پی اے جی ایچ کے دوبارہ صدر منتخب ہوئے ہیں ،انہوں نے اپنی کوششوں سے پاکستان سنٹر کو بچا لیا ہے اور اپنے حلف برداری کی تقریب میں یہ اعلان کر دیا ہے کہ اس سنٹر کی ویلیو ویسے تو 3 ملین ڈالر ہے لیکن اس وقت اپرزل قیمت 2 ملین 70 ہزار ڈالر ہے اور لون صرف 80ہزار باقی ہے جو بڑی خوش آئند بات ہے کویڈ19- کی وجہ سے پاکستان سنٹر میں حلف برداری کی سادہ سی تقریب منعقد ہوئی جس کی سب سے بڑی خوش آئند بات پُرانے صدور کی شرکت تھی جس میں ایم جے خان، لالہ گلفراز، ڈاکٹر اشرف عباسی، تسلیم صدیقی، میاں نذیر اور غلام محمد بمبئے والا کی شرکت نے کمیونٹی کو یکجا کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا اور موجودہ صدر ہارون شیخ نے کمیونٹی کو یکجا کرنے میں کوششیں کیں جو باورثابت ہوئیں اور وہ لوگ بھی شریک ہوئے جو پاکستان سنٹر نہیں آتے تھے اور لگتا یہی ہے کہ ہارون شیخ مزید دو سال میں پاکستان سنٹر کو مزید نکھار دیں گے اور لون بھی ختم کروا دیں گے اور ہماری کمیونٹی کے مخیر حضرات اگر آگے بڑھ کر اس پاکستان سنٹر کو لون سے پاک کر دینگے، اس موقع پر قونصل جنرل ابرار ہاشمی نے جو اچھی بات کہی وہ یہ تھی کہ اس ایسوسی ایشن میں نوجوانوں کو شامل ہونا چاہیے اس وقت ما شاءاللہ سے تمام عہدیدار 60 سے اوپر ہیں سوائے جنرل سیکرٹری کے غلام محمد بمبئے والا نے اپنی تقریر میں جذباتی ہوتے ہوئے کہا کہ آنسوﺅں کا کوئی سیزن نہیں ہوتا میں جب بھی اس سنٹر میں آتا ہوں دل کھول کرخوشی کے آنسو روتا ہوں کیونکہ یہ اپنا گھر ہے چاہے کسی نے بھی بنایا ہو، اس میں تمام کمیونٹی کی قُربانیاں شامل ہیں ،قونصل جنرل ابرار ہاشمی نے تمام عہدیداروں سے حلف لیا اور آخر میں لوزیانہ چکن کے محمد بیگ کی طرف سے لنچ بکس دیئے گئے اس طرح یہ تقریب اپنے اختتام کو پہنچی میاں نذیر کی خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔
٭٭٭