ہیوسٹن کی سرگرمیاں!!!

0
42
شمیم سیّد
شمیم سیّد

ہیوسٹن شہر میں ہمیشہ بڑی بڑی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں چاہے وہ فنڈریزنگ ہو، میوزیکل کنسرٹ ہو، ہمیشہ ہیوسٹن امریکہ میں سر فہرست ہوتا ہے، ہمارے ہیوسٹن میں ویسے تو حلیم کی دعوتیں ہوتی رہتی ہیں مگر ہمارے سابق وزیر سینیٹر بابر خان غوری جب پاکستان میں تھے تو وہ وہاں پر کراچی میں بڑے پیمانے پر محرم الحرام میں حلیم کا اہتمام کرتے تھے اور جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ شرکت کرتے تھے۔ دس سال پہلے انہوں نے فرینڈز آف کراچی کے نام سے ا یک تنظیم بنائی اور اس کے بینر پر دعوت حلیم کا اہتمام شروع کیا۔ چہلم کے موقع پر ٹیمپورا ریسٹورنٹ کے مارکی ہال میں اس کا اہتمام کیا جاتا رہا اور اس سال ہیوسٹن کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع دیکھنے کو ملا، بلا تفریق تمام کمیونٹی کے لوگوں نے شرکت کی اور ایک یکجہتی نظر آئی۔ کوئی زبان، مذہب یا رنگ و نسل سے بالا تر ہو کر لوگوں نے شرکت کی اسی لئے دعوت حلیم کا بینر لگایا جاتا ہے تاکہ وہ لوگ بھی شرکت کرسکیں جو نذر و نیاز کو نہیں مانتے۔ ٹیمپورا ریسٹورنٹ کے اسرار سعید خاص طور پر بڑا اچھا انتظام کرتے ہیں اور اپنی طرف سے عمدہ حلیم کا اہتمام کرتے ہیں لوگ ایک بجے سے لے کر 5 بجے تک جوق در جوق آتے رہے اس دفعہ لوگوں کو بتادیا گیا تھا کہ وہ جو برتن اپنے ساتھ لائے ہیں وہ واپس اپنی گاڑی میں رکھ دیں کیونکہ ہماری کمیونٹی کی یہ عادت ہے بہت سے لوگوں کی پہلے وہ حلیم اپنے ساتھ لے جانے کیلئے رکھ لیتے ہیں اور بعد میں کھاتے ہیں حلیم لے جانے کیلئے نہیں ہوتی ہے اگر بچ جائے تو خود ہی اعلان کر دیا جاتا ہے کہ لوگ لے جائیں مگر اس کے باوجود کچھ لوگوں نے یہ کام کیا جبکہ لوگوں کی بڑی تعداد آخر وقت تک وہاں آتی رہی بہر حال فرینڈز آف کراچی کے عہدیداران نے بڑی محنت سے یہ تقریب ہر سال کی طرح اس سال بھی چہلم کے موقع پر منعقد کی ہیوسٹن کے علاوہ لاس انٹیلیجنز شکاگو کینیڈا میں بھی بابر غوری نے فرینڈز آف کراچی کے بینر پر دعوت حلیم کا اہتمام کیا تھا اور ہر جگہ لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ یہ ایک بہانہ ہے لوگوں کو اکٹھا کرنے کیلئے اور فرینڈز آف کراچی کے عہدیداروں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اسٹیٹ نمائندے ڈاکٹر سلیمان اور مشہور بزنس مین علی شیخانی جو پریسنٹ تھری سے کانسٹیبل کے اُمیدوار ہیں انہوں نے بھی شرکت کی۔ دوسری بڑی تقریب پاکستان تحریک انصاف کے بانی ہیوسٹن سجاد برکی اور عاطف خان نے پاکستان سے آئے ہوئے مرکزی رہنمائوں کے اعزاز میں مقامی ہال میں منعقد کی جس میں شہر ہیوسٹن کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مرکزی رہنمائوں میں شہریار آفریدی نے اپنی جذباتی تقریر میں جو باتیں کیں ان باتوں نے لوگوں کو آبدیدہ کر دیا انہوں نے اپنی اسیری اور ان کے گھر والوں کیساتھ جو زیادتیاں ہوئیں اور ان سے زبردستی تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کروانا تھا لیکن انہوں نے انکار کر دیا انہوں نے کہا کہ آپ لوگ ان لوگوں کو بُرا نہ کہیں جنہوں نے پارتی چھوڑ دی ہے جو کچھ ان کیساتھ کیا گیا وہ کسی کیساتھ نہ ہو جو لوگ اس حالت میں بانی کیساتھ کھڑے ہیں اللہ تعالیٰ ان کو اپنی حفاظت میں رکھے اور انشاء اللہ بہت جلد عمران خان شیروانی زیب تن کرینگے مثالی سول ملٹری ریلیشن شپ کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا۔ سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے اپنی پاکستان سے نکلنے کی داستان بیان کی انہوں نے کہا جو پاکستان کا نعرہ لگاتا ہے اس کو جیل میں اور چوروں کو اقتدار میں رکھنا شرمناک عمل ہے رکن قومی اسمبلی علی بخاری جو عمران خان کے وکیل ہیں انہوں نے بتایا کہ میری تقریباً ہر ہفتہ عمران خان سے ملاقات ہوتی ہے اسٹیبلشمنٹ اور خان صاحب کے درمیان مصالحت کیلئے کسی بیک ڈور پیش رفت کا مجھے علم نہیں ہے ہم صرف ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔ آسٹن سے آئے ہوئے رہنما طارق مجید نے بھی زبردست خطاب کیا۔ سجاد برکی، عاطف خان، اعظم سواتی صاحب کے صاحبزادے نے بھی خطاب کیا لوگوں کا جوش و خروش دیکھنے سے تعلق رکھتا تھا۔ عمران خان کی رہائی کے نعرے بھی لگائے گئے اور پاکستان زندہ باد کے نعروں سے ہال گونجتا رہا، اس طرح یہ دور تقریبات ہیوسٹن میں منعقد ہوئیں اور دونوں کامیاب تقریبات تھیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here