نیویارک (پاکستان نیوز)یو ایس سینسز بیورو نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ میں نسل پرستانہ واقعات کے بعد سفید فام افراد کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے ، رپورٹ کے مطابق 2020 کے بعد سامنے آنے والے نسل پرستانہ واقعات کے بعد سفید فام افراد کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے ۔ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے نئی مردم شماری کے حوالے سے ڈیٹا 12 اگست تک ریلیز کیے جانے کا امکان ہے جس کے دوران امریکہ میں بسنے والی دیگر اقلیتوں کے تعداد بھی سامنے آ سکے گی ، بروکنگ انسٹی ٹیوٹ میں ڈیموگرافر کے فرائض انجام دینے والے ولیم فرے نے کہا ہے کہ سفید فام افراد کی تعداد میں کمی کے اعدادو شمار تفیض کردہ مدت سے 8 سال قبل ہی نمایاں ہونے شروع ہو گئے ہیں ۔اگر آپ لوگوں کو بیس سال قبل یہ سب بتاتے کہ سفید فام افراد کی تعداد میں اس قدر کمی ہوگی تو کوئی یہ ماننے کو تیار نہیں ہوتا ، امریکہ ڈرامائی انداز سے تبدیل ہو رہا ہے اور ہمیں یہ تسلیم کرنا پڑے گا ۔آئندہ چند دہائیوں کے دوران امریکہ دنیا میں ایک ایسا ملک بن جائے گا جہاں غیر ملکیوں ، اقلیتوں کی تعداد ریکارڈ سطح پر ہوگی اور ملک میں سفید فام افراد کی تعداد صرف 60 فیصد تک رہ جائے گی ۔