سلامتی کونسل کے غیر مستقل ارکان کے الیکشن میں بھارت کی بلا رکاوٹ کامیابی پر بھی حکومت کی سفارتی پالیسی پر سوال اٹھتے ہیں
نیویارک(پاکستان نیوز)پاکستان پیپلزپارٹی امریکہ کے سینئر رہنما سرور چودھری نے کہا ہے کہ جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف دائر ریفرنس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ قابل ستائش اور تاریخی ہے۔فیصلہ کرنے والے سپریم کورٹ کے ججوں کو آئین وقانون کی بالادستی پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔اپنے بیان میں سرور چودھری نے مزید کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ کیس میں حکومت کی جانب سے بدنیتی پر مبنی ریفرنس دائر کیا گیا۔افسوس کی بات ہے کہ اس حکومتی اقدام کا صدر عارف علوی بھی حصہ بنے جن کا صدر کا عہدہ وفاق کی علامت ہے۔سرور چودھری نے کہا کہ پاکستان میں حق وسچ کی آوازوں کو دبانے کے لئے محلاتی سازشوں کا سلسلہ اور دو راب اختتام پذیر ہوجانا چاہئے۔عدلیہ کو بھی سبق سیکھنا چاہئے کہ حق وسچ کی فتح اور آئین وقانون کی بالادسی میں ہی ان کی بھی کامیابی ہے۔سرور چودھری نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل ارکان کے الیکشن میں بھارت کی بلارکاوٹ کامیابی پر بھی موجودہ حکومت کی سفارتی پالیسی پر سوال اٹھتے ہیں۔ایسے وقت پر کہ جب بھارت اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور انسانی حقوق سمیت عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔اس کے سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن بننے سے روکنے کیلئے وزیراعظم عمران خان نے کوئی کردار ادا کیوں نہیں کیا۔