ملکی قرضوں میں ساڑھے 13 ہزار ارب اضافہ

0
75

لاہور(پاکستان نیوز) صرف ایک سال میں ملک کے بیرونی قرضوں میں ساڑھے 13 ہزار ارب روپے سے زائد اضافہ ہو گیا، پاکستان کے مجموعی حکومتی قرضے میں بیرونی قرضہ کی شرح بڑھ کر 38.3 فیصد ہو گئی، مجموعی حکومتی قرضوں میں اندرونی قرضہ کم ہو کر 61.7 فیصد ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران بیرونی قرضوں میں 13 ہزار 640 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے ،پاکستان کے مجموعی حکومتی قرضے میں بیرونی قرضہ کی شرح بڑھ کر 38.3 فیصد ہو گئی ہے ،مجموعی حکومتی قرضوں میں اندرونی قرضہ کم ہو کر 61.7 فیصد ہوا جبکہ بیرونی قرضے میں 1.4 فیصد اضافہ ہوا مالی سا ل 2021-22 میں مجموعی حکومتی قرضہ میں بیرونی قرضہ کی شرح 36.9 فیصد تھی جو مالی سال 2022-23 میں بڑھ کر 38.9 پر پہنچ گئی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جون 2023 تک پاکستان کا مجموعی حکومتی قرضہ 62 ہزار 880 ارب روپے ہو گیا جو جون 2022 میں 49 ہزار 200 ارب روپے تھا. حکومت پاکستان جب تک اندرونی اور بیرونی قرضوں میں خاطر خواہ کمی نہیں کرتی اس وقت تک پاکستان کے ساتھ اقتصادی دبا سے باہر نکلنے کا کوئی امکان نہیں. مالیاتی خسارے کم کرنے کیلئے حکومت جو روپے کے استحکام کیلئے تمام اقدامات کرنے ہوں گے ڈالر کی مزید اسمگلنگ ناممکن بناتے ہوئے ہی روپے کو مزید مستحکم بنایا جا سکتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here