واشنگٹن (پاکستان نیوز)بائیڈن حکومت نے افغانستان میں سینکڑوں یو ایس فنڈڈ صحافیوں کوطالبان کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ، ان صحافیوں میں ریڈیو جرنلسٹ کی بھی بڑی تعداد شامل ہے جوکہ امریکی حکومت کی فنڈنگ پر معمولات زندگی کو انجام دے رہے تھے ، بائیڈن حکومت کی جانب سے وعدوں کے باوجود گلوبل میڈیا ایجنسی کے سینکڑوں صحافی افغانستان سے نکلنے میں کامیاب نہیں ہو سکے کیونکہ ان صحافیوں کو امریکی انخلا کے فضائی آپریشن میں شامل نہیں کیا گیا تھا ، فوکس نیوز کے مطابق ریڈیو فری یورپ اور ریڈیو لائبرٹی کے صحافی افغانستان سے نکلنے میں ناکام رہے ہیں کیونکہ ان کو کوئی پرواز دستیاب نہیں تھی ۔ نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر جیک سولیون نے سی این این کو بتایا کہ صحافیوں کو انخلا کے آپریشن میں ترجیحی بنیادوں پر نکالنا چاہئے تھا لیکن اس میں غفلت کا مظاہرہ کیا گیا ہے ۔ ٹیکساس کے سینیٹر نے بتایا کہ یو ایس ایجنسی کے زیر ملازمت 500 صحافیوں کو افغانستان سے نہیں نکالا جا سکا ہے جس میں ان کے فیملی ممبرز بھی موجود ہیں ، سینیٹر بین کارڈن اور واشنگٹن پوسٹ کے کالمسٹ جوش روجین نے بائیڈن حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان میں رہ جانے والے صحافیوں کو ترجیحی بنیادوں پر امریکہ لایا جائے ۔