نیویارک (پاکستان نیوز) سوشل میڈیا بالخصوص فیس بک کو معاشرے میں بگاڑ کی بڑی وجہ قرار دیا جانے لگا ہے ، سی این این کی جانب سے کیے گئے سروے میں ہر چار میں سے تین شہریوں نے معاشرے میں بگاڑ کی وجہ فیس بک کو قرار دیا ہے ، تقریباً تین چوتھائی بالغوں کا خیال ہے کہ فیس بک امریکی معاشرے کو مزید خراب کر رہا ہے، SSRS کے ذریعے کرائے گئے ایک نئے CNN پول میں پتہ چلا ہے کہ تقریباً نصف آبادی ویب سائٹس پر سازشی تھیوری پڑھ کر اس کا یقین کر لیتی ہے ۔سروے کے مطابق، 76% سے 11% امریکیوں کا کہنا ہے کہ فیس بک معاشرے کو بدتر بناتا ہے، 13 فیصد کا کہنا ہے کہ اس کا کسی بھی طرح سے کوئی اثر نہیں ہے۔ یہ وسیع پیمانے پر منفی تشخیص صنف، عمر اور نسلی خطوط پر ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ اکثر فیس بک استعمال کرنے والے ـ جو ہفتے میں کم از کم کئی بار سائٹ استعمال کرتے ہیں، 70 سے 14 فیصد کے مطابق سوشل نیٹ ورک امریکی معاشرے کو مدد دینے کے بجائے نقصان پہنچاتا ہے۔ اگرچہ تمام جماعتوں کی اکثریت کا کہنا ہے کہ فیس بک معاشرے کو نقصان پہنچا رہا ہے لیکن ریپبلکن میں یہ احساس بڑھتا جا رہا ہے۔مجموعی طور پر اکثریت میں سے جو سمجھتے ہیں کہ فیس بک معاشرے کو خراب کر رہا ہے تاہم اس بات پر اتفاق رائے کم ہے کہ آیا پلیٹ فارم خود بنیادی طور پر ذمہ دار ہے یا نہیں ، 55 فیصد کا کہنا ہے کہ جس طرح سے کچھ لوگ فیس بک کو استعمال کرتے ہیں وہ زیادہ غلطی پر ہے، 45 کا کہنا ہے کہ یہ فیس بک خود چلانے کے طریقے کی وجہ سے زیادہ ہے۔مجموعی طور پر، تقریباً ایک تہائی عوام بشمول 44 فیصد ریپبلکن اور 27 فیصد ڈیموکریٹس دونوں کا کہنا ہے کہ فیس بک امریکی معاشرے کو مزید خراب کر رہا ہے اور یہ کہ فیس بک خود اپنے صارفین سے زیادہ قصوروار ہے۔تقریباً نصف امریکیوں 49 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جو ان کے خیال میں فیس بک پر موجود مواد کی وجہ سے سازشی تھیوری پر یقین کرنے کے لیے قائل تھا۔ یہ تعداد کم عمر امریکیوں میں زیادہ ہے، 35 سال سے کم عمر کے 61 فیصد بالغوں کا کہنا ہے کہ وہ کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جس نے فیس بک کے مواد کی بنیاد پر سازشی تھیوری کو اپنایا جبکہ 65 سال یا اس سے زیادہ عمر والوں میں سے صرف 35 ایسی رائے رکھتے ہیں ۔