نیویارک(پاکستان نیوز) ایک غیر سرکاری تنظیم نے بھارت صحافیوں کے لئے خطرناک ملک قرار دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت میں گزشتہ دو برس کے دوران صحافیوں پر تشدد کے 256 واقعات رونما ہوئے۔ حالیہ برسوں میں صحافی بھی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کا مسلسل نشانہ بنتے رہے ہیں۔صحافیوں کے تحفظ کی تنظیم سی پی جے کی تازہ رپورٹ کے مطابق 2021 میں مقید صحافیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ دنیا بھر میں 293 صحافیوں کو جیلوں میں بند کیا گیا جبکہ 24 صحافی ہلاک کیے گئے۔نیویارک میں قائم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) نے کہا کہ اپنی صحافتی ذمہ داریوں کی وجہ سے جیلوں میں بند کیے جانے والے صحافیوں کی تعداد میں سال 2021 کے دوران ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ دنیا بھر میں اسی سال کم از کم چوبیس صحافی اپنے کام کی وجہ سے ہلاک کیے گئے۔سی پی جے کی سالانہ رپورٹ کے مطابق مقید یا مقتول صحافیوں کے بارے میں عالمی سطح پر رواں سال 293 صحافیوں کو جیلوں میں بند کیا گیا۔ ان 293صحافیوں میں سے سب سے زیادہ یعنی ایک چوتھائی صحافیوں کو چین اور میانمار میں گرفتار کیا گیا۔صحافیوں کے تحفظ کی تنظیم نے اپنی رپورٹ میں سال 2021 کے دوران بھارت اور میکسیکو کو صحافیوں کے لیے سب سے مہلک ترین ممالک قرار دیا ہے۔رواں برس بھارت میں چار صحافیوں کو قتل کیا گیا جبکہ میکسیکو میں تین صحافی موت کے گھاٹ اتارے گئے، میکسیکو میں مزید چھ صحافیوں کی موت کی تحقیقات جاری ہیں۔اس کے علاوہ 18 صحافیوں کی موت غیر یقینی حالات میں ہوئی جس سے ابہام پیدا ہوتا ہے کہ آیا ان کی موت میں ان کی صحافت کا کوئی کردار تھا یا نہیں۔