نیویارک( پاکستان نیوز) ماموں کی کاوشوں سے پاکستان سے امریکہ آنے والے میجر(ر)ناصر خان کے بیٹے فہدناصر خان نے چار لاکھ ڈالر فراڈ کر کے والدین کا سر شرم سے جھکا دیا ،حال ہی میں پاکستان سے آئے نوجوان محمد فہد ناصرخان نے اپنے سگے ماموں کی کار ڈیلر شپ میں لاکھوں ڈالر کا غبن کر ڈالا۔ مقامی کار ڈیلر فیصل خان نے اپنے بھانجے کو اپنی کار ڈیلر میں اچھی جاب دی اور ٹریننگ دی تاکہ یہ اپنا کیرئیر بنا سکے تاہم فہد ناصر خان نے اپنے ماموں کا اعتماد حاصل کر کے خاموشی کے ساتھ کمپنی کریڈٹ کارڑذ کاناجائز استعمال کر کے پیسے اپنے اکاؤنٹس میں جمع کرانے شروع کر دیئے۔ اس کے علاوہ کار ہول سیلرز سے آنے والی اور دیگر رقوم بھی اپنے اکاؤنٹس میں جمع کرانا شروع کر دیں۔ دیگر کارروائیوں میں فہد ناصر خان کار کے سودوں میں آنے والی ڈاؤن پیمنٹس کو منسوخ کر کے بھی رقم اپنے پاس رکھ لیتا تھا۔ یہ رقم اس نے متعدد بینکوں میں اپنے اکاؤنٹس کھول کر ان میں جمع کرائے ۔ اس دوران میں فہد ناصر خان پاکستان بھی گیا۔ فیصل خان کو فہد ناصر خان کے شاہانہ انداز دیکھ کر کچھ شک ہوا اور جب اکاؤنٹس چیک کئے تو ابتدائی طور پر چالیس ہزار کا غبن نظر آیا جس پر فیصل خان نے فہد خان کی سرزنش کی اور تمام معاملات کو صحیح کرنے کا کہا اور اس کے اختیارات کم کر دیئے تاہم مزید تحقیقات اور آڈٹس کرنے پر پتہ چلا کہ یہ معاملہ چار لاکھ ڈالر کا ہے۔ فہد ناصرخان نے جھوٹی قسمیں کھا کر اپنے ماموں کو یقین دہانی کرانے کی بجائے تمام پیسے واپس کرنے کی مزید دھوکہ دہی کی کوشش کی۔ جب فیصل خان نے دیکھا کہ فہد خان تعاون نہیں کر رہا اور اپنے ماموں کو ڈرانے کی کوشش کی کہ وہ ان تک رسائی نہ کریں بلکہ ان کے وکیل سے بات کریں تو فیصل خان نے یہ معاملہ پولیس کو دے دیا۔ اب اس معاملے کو کوئینز ڈسٹرکٹ اٹارنی کا آفس دیکھ رہا ہے تاکہ ضروری قانونی کارروائی کی جائے۔خیال رہے کہ یہ معاملہ فیڈرل کیس بھی بن سکتا ہے کیونکہ تواتر کے ساتھ فہد ناصر خان کے پاکستان آنے جانے پر منی لانڈرنگ کا بھی شبہ ہے۔فہد خان کے والد پاکستان آرمی کے ریٹائرڈ میجر ہیں اور نیویارک میں ہی مقیم ہیں۔