واشنگٹن (پاکستان نیوز)چھ جنوری کو ہونے والے کیپیٹل ہل حملے کی تحقیقات کے دوران وائٹ ہائوس کے پرسنل اسٹاف نے انکشاف کیا ہے کہ چھ جنوری کو جب ہم نے ٹرمپ کو کیپیٹل ہل لے جانے سے انکار کیا تو ٹرمپ نے ہم پر شدید غصے کا اظہار کیا اور خود ڈرائیونگ سیٹ پر آ گئے تھے ، لیموزین سٹاف کیسڈی ہچسن نے بتایا کہ میں لیموزین پر ٹرمپ کے ساتھ سوار تھا کہ انھوں نے مجھے چھ جنوری کو کیپٹل ہل جانے کے لیے کہا تو میں نے انکار کر دیا جس پر انھوں نے غصے کا اظہار کیا اور خود ڈرائیونگ سیٹ پر آگئے تھے ، ہچنسن نے ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف مارک میڈوز کے ایک اعلیٰ معاون کے طور پر کام کیا، نے پہلی بار اس ڈرامائی واقعے کا انکشاف کیا جس میں 6 جنوری کو یو ایس کیپیٹل میں ہونے والے ہنگامے کی تحقیقات کرنے والی سلیکٹ ہاؤس کمیٹی کی اچانک طے شدہ سماعت ہوئی۔وائٹ ہائوس کے وکیل پیٹ سیپولون نے تمام دیگر سٹاف کو مطلع کیا تھا کہ اگر ہم ٹرمپ کو کیپیٹل ہل لے کر گئے تو جرم کا ارتکاب ہم پر آئے گا، وائٹ ہائوس سٹاف کی جانب سے ٹرمپ کو بریف کیا گیا تھا کہ کیپیٹل ہل جانا ان کے لیے محفوظ نہیں ہے ، سابق خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے اس حوالے سے ٹوئیٹ کرنے سے معذرت کرلی تھی۔