واشنگٹن (پاکستان نیوز)امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ تعلقات پاک امریکہ دوستی کو متاثر نہیں کر سکتے ہیں ، انھوں نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ہم پاکستان کے ساتھ اپنے اسٹریٹجک تعلقات کو بڑھانے کو ایک نادر موقع سمجھتے ہیں، اور مجھے لگتا ہے کہ ہم نے بنا لیا ہے،یہ ہمارا کام ہے، یہ جاننے کی کوشش کرنا ہے کہ ہم کس طرح مشترکہ دلچسپی کی چیزوں پر کام کر سکتے ہیں، اعلیٰ امریکی سفارت کار نے کہا کہ نئی دہلی کو یہ سمجھنا ہوگا کہ امریکہ کو بہت سے ممالک کے ساتھ تعلقات رکھنے کی ضرورت ہے لیکن، میرے خیال میں انہیں یہ سمجھنا ہوگا کہ ہمیں بہت سے مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات رکھنے چاہئیں، لہٰذا، میرے خیال میں جب سفارت کاری اور اس نوعیت کی چیزوں کی بات آتی ہے تو ہندوستانی بہت سمجھدار ہیں۔ دیکھو، ان کے کچھ ایسے ممالک کے ساتھ تعلقات ہیں جن سے ہمارے تعلقات نہیں ہیں،روبیو نے کہا کہ یہ ایک سمجھدار، عملی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ ہم پاکستان کے ساتھ جو کچھ بھی کر رہے ہیں وہ ہمارے بھارت کے ساتھ تعلقات یا دوستی کی قیمت پر آئے گا، جو گہرا، تاریخی اور اہم ہے۔صدر ٹرمپ کے دور میں امریکہ کے درمیان تعلقات میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے، جن کی انتظامیہ نے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف ایک “غیر معمولی” شراکت دار کے طور پر سراہا ہے۔دونوں ممالک نے نایاب زمین کی تلاش کے لیے 500 ملین ڈالر کے معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں، پاکستان نے حال ہی میں اس ماہ پہلی کھیپ بھیجی ہے۔روبیو نے کہا کہ امریکہ ہر روز اس بات پر نظر رکھتا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کیا ہوتا ہے، جو دو جوہری طاقتیں ہیں جنہوں نے مئی میں 87 گھنٹے طویل جنگ لڑی تھی۔صدر ٹرمپ نے 10 مئی کو اعلان کیا کہ دونوں ممالک نے جنگ بندی پر اتفاق کیا، جسے پاکستان نے کھلے دل سے تسلیم کیا جبکہ بھارت نے اس کی مخالفت کی۔بھارت کے ساتھ واشنگٹن کے تعلقات تجارتی معاہدے میں تاخیر اور روسی تیل کی خریداری کے لیے بھارتی اشیا پر واشنگٹن کے 50 فیصد ٹیرف کی وجہ سے کشیدہ ہیں۔












