قانون کی پاسداری، مسلم ڈرائیور پر تشدد کرنیوالے پولیس آفیسر پر فرد جرم عائد

0
70

نیویارک (پاکستان نیوز) بروکلین کی عدالت نے قانون پر عملداری کی واضح مثال قائم کرتے ہوئے مسلم ڈرائیور پر تشدد کرنے والے پولیس Dedective پر فرد جرم عائد کر دی ہے، پولیس Dedective 50 سالہ ونگ ریگز پر تشدد ، گالم گلوچ اور نسل پرستانہ واقعہ کی فرد جرم عائد کی گئی ہے جبکہ 30 سالہ مسلم ڈرائیور عبدالمطلب پر شراب کے نشے میں ڈرائیونگ کرنے کے حوالے سے فرد جرم عائد کی گئی ہے۔گزشتہ دنوں جاسوس پولیس آفیسر کی جانب سے مسلم ڈرائیور کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے جانے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور جاسوس کو حراست میں لینے کے ساتھ عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس پر فرد جرم عائد کرنے کو یقینی بنایا گیا۔ ڈسٹرکٹ اٹارنی گونزالیز نے بتایا کہ ہمارے پاس بروکلین میں نفرت انگیز تشدد کے لیے کوئی رواداری نہیں ہے، اور مبینہ طرز عمل خاص طور پر قابل مذمت ہے کیونکہ نفرت پر مبنی جرائم کی کارروائی میرے دفتر کی ترجیح ہے، اور ہم اس معاملے میں بھرپور طریقے سے احتساب اور انصاف کو یقینی بنائیں گے۔عدالت کی جانب سے مسلم ڈرائیور پر واقعے کی جھوٹی اطلاع دینے، رنگین یا چمکتی ہوئی لائٹس کے غلط استعمال کے الزامات پر بغیر ضمانت رہا کیا گیا اور 22 مارچ 2022 کو عدالت میں واپس آنے کا حکم دیا گیا۔ڈسٹرکٹ اٹارنی نے بتایا کہ تحقیقات کے مطابقً45 :11 بجے، پولیس جاسوس نے مبینہ طور پر متاثرہ 32 سالہ عبدالمطلب کو، جو ٹویوٹا Rav 4 چلا رہا تھا، کو چرچ ایونیو سے نیچے کی طرف جانے سے روک دیا۔ میکڈونلڈ ایونیو اور چرچ ایونیو کے چوراہے کے قریب اوشین پارک وے پر متاثرہ شخص نے مبینہ طور پر جاسوس پولیس آفیسر کی گاڑی، ہونڈا ایکارڈ، کا چرچ ایونیو اور اوشین پارک وے کے چوراہے تک پیچھا کیا۔ جاسوس پولیس آفیسر نے اپنا کیمرہ آن کرتے ہوئے بتایا کہ میں یہاں سروس روڈ پر بائیں طرف جانے کی کوشش کر رہا ہوں اور یہ دہشت گرد مجھے خوفزدہ کر رہا ہے، آپ پریشان ہیں کیونکہ میں نے آپ کو یو ٹرن نہیں لینے دیا،اس کے بعد متاثرہ شخص ، جاسوس پولیس آفیسر کی لائسنس پلیٹ کی تصویر لینے کے لیے اپنی گاڑی سے باہر نکلا اور پھر واپس اپنی گاڑی میں بیٹھ گیا، جب کہ جاسوس نے مبینہ طور پر نسل پرستی کا استعمال جاری رکھا۔ اس کے بعد متاثرہ شخص اپنی گاڑی سے باہر نکلا۔جاسوس پولیس آفیسر نے مبینہ طور پر ڈرائیور کے چہرے پر تھوک دیا اور ڈرائیور نے جاسوس پولیس آفیسر پر تھوک دیا۔ اس کے بعد پولیس آفیسر نے مبینہ طور پر مسلم ڈارئیور کو متعدد بار مکے مارے جس سے وہ زمین پر گر گیا اور اسے گھونسے مارتا رہا اور مسلم مخالف زبان استعمال کرتا رہا۔ متاثرہ شخص کھڑا ہوا اور جاسوس پولیس آفیسر نے مبینہ طور پر اسے دوبارہ گھونسا مارا جس سے وہ زمین پر گر گیا اور ہوش کھو بیٹھا۔جاسوس پولیس آفیسر نے 911 پر کال کی اور بتایا کہ وہ ایک آف ڈیوٹی پولیس افسر تھا، اور مبینہ طور پر جھوٹ بولا کہ مسلم ڈرائیور نے پہلا مکا لگایا اور پھر اس نے واپس مکے مارے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here