کرونافنڈزمیں 60 بلین ڈالر کا فراڈ، سینٹ کا تحقیقات کا فیصلہ

0
185

نیویارک (پاکستان نیوز) کرونا وبا کے دوران 60 بلین ڈالر سے زائد کے فراڈ کی اطلاعات سامنے آئی ہیں جس کے بعد سینیٹ نے ان فراڈ کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے ،محکمہ احتساب کی رپورٹ کے مطابق وبائی مرض کے دوران دھوکہ دہی سے بے روزگاری انشورنس فوائد کی مد میں 60 بلین ڈالر سے زیادہ کی ادائیگیاں کی گئیں۔ وبائی بے روزگاری کے فوائد کی مد میں فراڈ کی اصل رقم سے ”کافی حد تک زیادہ” ہوسکتی ہے۔اس مد میں ادا ہونے والی 45 بلین ڈالر کی ادائیگیوں کو محکمہ محنت نے شکوک کی فہرست مں ڈالا ہے، GAO رپورٹ عجلت میں نافذ کیے گئے وبائی امراض کے امدادی پروگراموں کی ایک حد سے رقم چوری کرنے کے لیے متعدد اسکیموں کی تازہ ترین بصیرت فراہم کرتی ہے۔ ہاؤس اوور سائیٹ کمیٹی نے کہا کہ وہ یکم فروری کو “COVID ریلیف پروگراموں میں ٹیکس دہندگان کے ڈالروں کے بے تحاشہ ضیاع” پر سماعت کرے گی۔کینٹکی کے نمائندے جیمز کامر کی سربراہی میں کمیٹی نے محکمہ محنت اور اس کے انسپکٹر جنرل کے دفتر کے ساتھ ساتھ کیلیفورنیا، نیویارک اور پنسلوانیا کے ریاستی لیبر محکموں کو خطوط بھیجے ہیں، جن میں بے روزگاری سے متعلق فوائد کے جعلی دعووں کے بارے میں مزید معلومات طلب کی گئیں۔کامر نے کہا کہ ہم امریکیوں کے ذمہ دار ہیں کہ وہ اس بات کی نشاندہی کریں کہ کس طرح وبائی امراض کی آڑ میں خرچ کیے گئے ٹیکس دہندگان کے اربوں ڈالر ضائع ہونے، دھوکہ دہی، غلط استعمال اور بدانتظامی کی وجہ سے ضائع ہوئے۔محکمہ محنت کے مطابق انہیں اس سلسلے میں خط موصول ہوا ہے اور وہ معاملات کا جائزہ لے رہے ہیں ، کانگریس کی جانب سے مارچ 2020 میں کووِڈـ19 کی وبا سے پیدا ہونے والی معاشی اتھل پتھل سے نمٹنے میں امریکیوں کی مدد کرنے کے لیے پروگرام کی تاریخی توسیع کے بعد ملک کے بے روزگاری کے نظام میں دھوکہ دہی آسمان کو چھونے لگی۔ ان لوگوں کے لئے رقم کو تیزی سے باہر نکالنے کی کوشش جو اپنی ملازمتیں کھو چکے ہیں۔ بے روزگاروں کو اپریل سے جولائی 2020 تک ہر ہفتے $600 کا اضافہ ملا۔ کانگریس نے پھر دسمبر 2020 کے آخر میں اضافہ کو بحال کیا لیکن اسے کم کر کے اسے $300 فی ہفتہ کر دیا۔ اس ضمیمہ کی میعاد ستمبر 2021 میں ختم ہو گئی تھی، حالانکہ ریپبلکنز کی قیادت میں بہت سی ریاستوں اور ایک ڈیموکریٹک گورنر والی ریاستوں نے اسے پہلے ختم کر دیا تھا۔قانون سازوں نے بے روزگاروں کی مدد کے لیے دو دیگر بڑے اقدامات بھی بنائے۔ وبائی بے روزگاری امدادی پروگرام نے فری لانسرز، خود ملازمت کرنے والے، خود مختار ٹھیکیداروں اور وباء سے متاثر ہونے والے کچھ لوگوں کے لیے ادائیگیاں فراہم کیں، جب کہ وبائی ہنگامی بے روزگاری معاوضہ پروگرام نے ان لوگوں کے لیے ادائیگیوں میں توسیع کی جنہوں نے اپنے باقاعدہ ریاستی فوائد کو ختم کر دیا۔ وہ پروگرام بھی ستمبر 2021 تک ختم ہو گئے۔GAO نے محکمہ محنت کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اپریل 2020 سے ستمبر 2022 تک وبائی امراض سے متعلق بے روزگاری کے فوائد میں مجموعی طور پر 878 بلین ڈالر ادا کیے گئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here