ڈبل گیم کرنے پر بھارت امریکہ کے نشانے پر،پابندیوں پر غور

0
259

واشنگٹن( ندیم منظور سلہری سے) امریکہ کے ریڈار پر بھارت آگیا، واشنگٹن میں قانون سازوں کا ایک بڑا گروپ صدر بائیڈن پر مسلسل دباو بڑھا رہا ہے کہ اب تک بھارت نے یوکرین میں روس کی فوجی کارروائی کی مذمت کے لیے اقوام متحدہ میں پانچوں بار ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جس سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ بھارتی حکومت ڈبل گیم کر رہی ہے قانون سازوں نے بائیڈن انتظامیہ کو کہا ہے کہ وہ بھارت کے اس اوچھے ہتھکنڈے کو سنجیدہ لیتے ہوئے اسے وارننگ دے کہ اگر اس نے امریکی اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کو مقدم نہ رکھا اور اپنی جاری پالیسیوں کو تبدیل نہ کیا تو اس کو ریلیف پروگرام کی فہرست سے خارج کر کے اس پر سخت پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔ امریکہ کے ایک بڑے تھنک ٹینک ادارے سٹیمسن سنٹر کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت 85 فیصد ملٹری ہارڈویئر روس سے خریدتا ہے۔ روس واحد ملک ہے جو بھارت کو اپنے جدید ترین ہتھیاروں کے نظام اور دفاعی ٹیکنالوجی فراہم کر رہا ہے۔ معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی و وسطی ایشیائی امور کے بیورو ڈونلڈ لیو نے امریکی قانون سازوں کو بتایا کہ بائیڈن انتظامیہ بھارت کے جانبدارانہ رویہ کی وجہ سے اس بات پر غور کر رہی ہے کہ CAATSA ایکٹ کے تحت بھارت کو دی گئی چھوٹ ختم کر کے اس پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دی جائیں۔ بھارت، روس کے تیل، کوئلے اور گیس پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ بھارت مبینہ طور پر اپنا تقریباً 85 فیصد تیل روس سے درآمد کرتا ہے جس کا 2025 کے آخر تک دو طرفہ تجارتی حجم 30 بلین ڈالر کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال بھارت نے 1.8 ملین ٹن تھرمل کوئلہ اور 43,400 بیرل یومیہ تیل درآمد کیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ قانون سازوں نے پاکستان کے بارے میں بھی جاری امریکی پالیسی پر بھی ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس خطے میں ہم پاکستان کی صورت میں اپنے ایک اتحادی ملک سے محروم ہوتے جا رہے ہیں پاکستان اب روس اور چین کیمپ میں جا چکا ہے لہذا ہمیں پاکستان کے بارے نرم اور بھارت کے خلاف سخت پالیسیاں بنانا ہونگیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here