واشنگٹن ڈی سی(پاکستان نیوز)مسلم ووٹرز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے ، 2020 کے دوران مسلم ووٹرز کی تعداد میں 1.1 ملین تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، ایک نئی رپورٹ کے مطابق، تقریباً تین چوتھائی رجسٹرڈ مسلمان امریکیوں نے 2020 میں ووٹ دیا۔ایک مسلم امریکی شہری گروپ ایمگیج کے تجزیے سے پتا چلا ہے کہ امریکہ میں 71 فیصد رجسٹرڈ مسلم ووٹرز نے اس سال انتخابات میں حصہ لیا جو کہ 2016 کے مقابلے میں 2 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہے، اور 2020 میں ملک گیر ٹرن آؤٹ کی سطح سے 4 پوائنٹ زیادہ ہے۔12 ریاستوں میں جہاں تنظیم نے سائن اپ کیا اور مسلم ووٹروں کو متحرک کیا، رجسٹرڈ مسلم ووٹروں کی تعداد میں 27 فیصد اضافہ ہوا۔ جارجیا میں جہاں صدر جو بائیڈن نے تقریباً 12,000 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی، 61,000 سے زیادہ مسلمان ووٹروں نے انتخابات میں حصہ لیا، دستاویز کے مطابق ایمگیج پنسلوانیا میں، جس میں بائیڈن نے تقریباً 81,000 ووٹ لیے، تقریباً 125,000 مسلم ووٹرز نکلے۔رپورٹ میں حالیہ برسوں میں مسلم امریکیوں کی اپنی سیاسی قوت کو بڑھانے کی کوششوں کے اثرات کو ظاہر کیا گیا ہے۔ ایمگیج کی پولیٹیکل ایکشن کمیٹی، جو خود کو ملک میں سب سے بڑی مسلم امریکن PAC قرار دیتی ہے، نے 2020 کے عام انتخابات میں بائیڈن اور ڈیموکریٹک پرائمری میں سین برنی سینڈرز (IـVt.) کی حمایت کی۔ ایمگیج نے اسی سال ڈیموکریٹک صدارتی پرائمری فورم کی میزبانی بھی کی۔اس گروپ نے مسلمان امریکیوں تک اپنی رسائی کو بیان کیا جس میں “1.8 ملین کالز کرنا، 3.6 ملین سے زیادہ ٹیکسٹ میسجز اور 400,000 میلرز بھیجنا، 20,000 سے زیادہ دروازے کھٹکھٹانا، 50 سے زیادہ تربیتی سیشنز کا انعقاد، اور ملک بھر میں 672 رضاکاروں کو فعال کرنا شامل ہیں۔