ایران کا نئی ایٹمی ڈیل نہ کرنے کا اعلان، جوہری تنصیب پر کام جاری ، عالمی قوتیں تشویش کا شکار

0
110

تہران،نیویارک(پاکستان نیوز) ایران نے نئی ایٹمی ڈیل نہ کرنے کااعلان کردیا۔ ایران کی فوردو جوہری پلانٹ پر ستمبر سے تعمیراتی کام جاری ہے جس سے عالمی قوتیں تشویش کا شکار ہیں، اقوام متحدہ کے ویانا ہیڈ کواٹرز میں ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کہ ایٹمی معاہدے پر نظرثانی کی تجویز مسترد کرتے ہیں ،شرائط پر عملدرآمد کا جائزہ لینا یا تبصرہ کرنا عالمی ایجنسی کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔نیٹ نیو ز کے مطابق انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی میں ایرانی سفیر نے ایسے تاثرات کو رد کر دیا ہے کہ امریکا میں نئی انتظامیہ کے بعد جوہری ڈیل نئے سرے سے تشکیل دی جا سکتی ہے ، آئی اے ای اے کے سینئر اہلکار رافائل گروسی نے کہا تھا کہ ایران نے پانچ برس قبل طے شدہ ڈیل کی کئی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے اور اسی وجہ سے شاید کوئی نئی ڈیل ترتیب دینی پڑے ، اس کے رد عمل میں قاسم غریب آبادی نے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ڈیل کی شرائط پر عملدرآمد کا جائزہ لینا یا اس پر تبصرہ کرنا، ایجنسی کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے جوہری مذاکرات کے وقت اپنا کردار ادا کر چکی ہے اور معاہدے کے تحت تمام فریقوں اور ایجنسی کے فرائض کو شفاف طور پر مکتوب کر کے اْس پر اتفاق ہو چکا ہے اور اب اْس کے بعد معاہدے کے ہر فریق کو یہ معلوم ہے کہ اْسے معاہدے کے تحت کن فرائض پر عمل کرنا ہے ،انہوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے پھر دوبارہ کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے اور اس کو مکمل طور پر دوبارہ مرحلہ عمل تک لانے اور زندہ کرنے کے لئے کسی قسم کے نئے مذاکرات یا معاہدے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔قبل ازیں ایران نے سعودی عرب کی جانب سے خلیجی ریاستوں کے لیے اپنے جوہری پروگرام پر ایران کے ساتھ کسی بھی ممکنہ مذاکرات کے بارے میں صلاح مشورے کے مطالبے کو صریحاً مسترد کردیا تھا،سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے مطالبہ کیا تھا کہ ایران کے ساتھ مذاکرات کے موقع پر سعودی عرب سے مکمل مشاورت کی جائے ،سعودی عرب کی یہ درخواست ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادے نے مسترد کردی تھی۔ علاوہ ازیں ایران نے اپنی ایک زیر زمین جوہری تنصیب پر تعمیراتی کام شروع کر دیا ہے ، سیٹیلائٹ سے حاصل کردہ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فوردو کے جوہری پلانٹ پر کام جاری ہے۔ فی الحال یہ واضح نہیں کہ اس مقام پر پہلے سے موجود پلانٹ پر کس قسم کی توسیع کا کام جاری ہے۔ ماکسار ٹیکنالوجیز کی سیٹیلائٹ سے یہ تصاویر گیارہ دسمبر کو لی گئیں۔ ماہرین کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ تعمیراتی کام در اصل ستمبر سے جاری ہے۔ عالمی قوتوں اور ایرانی نمائندگان کی اگلی ملاقات اکیس دسمبر کو ویانا میں ہونی ہے ، جس میں جوہری ڈیل کو بچانے کی کوشش کی جائے گی۔ تاہم یہ پیش رفت ایران اور عالمی قوتوں کے مابین کشیدگی کا سبب بن سکتی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here