ایران تیل پیدا کرنے والے دنیا کے چند بڑے ملکوں میں شامل ہے، وہ اپنے شہریوں کو رعایتی نرخوں پر تیل فراہم کرتا ہے، اب تک انہیں دس ہزار ریال فی لٹر تیل مل رہا تھا جو امریکی کرنسی میں نو سینٹ کے مساوی ہے ،یہ وینزویلا کے بعد دنیا میں سب سے کم قیمت ہے ،پچاس فی صد اضافے کے بعد اب ایران میں پیٹرول کی فی لٹر قیمت پندرہ ہزار ریال ہو گئی ہے جو تقریبا تیرہ امریکی سینٹ کے مساوی ہے گویا اضافے کے بعد بھی ایران میں پیٹرول کی قیمت وینزویلا کے بعد سب سے کم ہے ،اس وقت ایران کے بعد تیسرے نمبر پر سوڈان ہے جہاں پیٹرول کی قیمت چودہ امریکی سینٹ فی لٹر ہے اگر پیٹرول کی عالمی قیمتوں پر نظر ڈالی جائے تو عمران خان کی حکومت میں جنوبی ایشیا میں سب سے سستا پیٹرول پاکستان میں تھا جو تہتر سینٹ فی لٹر تھا اب موجودہ حکومت نے قیمتوں میں یک دم اضافہ کر کے بھارت سے بھی زیادہ کر دی جس سے مہنگائی کا طوفان آنے والا ہے اور اس مہنگائی سے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، بھارت میں ایک ڈالر چھ سینٹ، بنگلہ دیش میں ایک ڈالر پانچ سینٹ، سری لنکا میں نواسی سینٹ، نیپال میں چورانوے سینٹ اور بھوٹان میں چھیانوے سینٹ فی لٹر ہے۔ دنیا میں سب سے مہنگا پیٹرول ہانگ کانگ میں ہے جو دو ڈالر انتیس سینٹ فی لٹر ہے ،ایران اپنے شہریوں کو پیٹرول کارڈ جاری کرتا ہے ،کارڈ رکھنے والا ہر ماہ ساٹھ لٹر تیل رعایتی نرخوں پر حاصل کر سکتا ہے جبکہ ساٹھ لٹر کے بعد اسے تیل کی پوری قیمت ادا کرنا ہوتی ہے جو تیس ہزار ریال فی لٹر یعنی چھبیس امریکی سینٹ ہے ،یہ قیمت بھی وینزویلا اور سوڈان کے بعد دنیا بھر میں سب سے کم ہے، ایک عرصہ پہلے ایران اور وینزویلا جانے کا اتفاق ہوا، وینزویلا میں” کونچا” ہوتا ہے ،”کونچا” مطلب ”کار” ہے جس میں لوکل ویگن کی طرح سواریاں بٹھا کر کرایہ وصول کیا جاتا ہے ،اصفہان اور تہران میں چھ ماہ گزارنے کا موقع ملا ،ایرانی اپنی گاڑی میں جا رہا ہے اور وہ دیکھتا ہے کہ کوئی بندہ بر لب سڑک کھڑا ہے ،وہ اپنی گاڑی اس کے پاس جا کر روک لے گا ،اسے پوچھے گا کہ کہاں جانا وہ اگر اس کی مطلوبہ جگہ پر یا اسکے نزدیک کہیں جا رہا ہو تو وہ اسے ساتھ بٹھا کر لے جائے گا ،آپ کو کہیں جانا ہے ،آپ سڑک پر کھڑے ہو جائیں ،نیو یارک میں ٹیکسی روکنے کی طرح چلتی کار کو ہاتھ دو تو رک جائے گی ،یہ فری لفٹ نہیں ،مزید براں ڈرائیور کے علاوہ کچھ لوگ پہلے سے ہی کار میں بیٹھے ہیں ،اس میں بیٹھنے کی جگہ بھی ہے اور آپ کی مطلوبہ سمت یا اسکے نزدیک کہیں جا رہا ہوتو وہ آپ کو ساتھ بٹھا لے گا اور منزل مقصود پر پہنچنے کے بعد آپ اسے مناسب سی رقم دے دیں وہ رکھ لے گا، اس سے پٹرول کی بچت کے علاوہ سواری کا مسئلہ بھی حل اور گاڑی والے کا بھی فائدہ ،مسافر اور ڈرائیور دونوں فائدے میں،کیا یہ سب ہم پاکستان میں نہیں کر سکتے ؟
٭٭٭