(امریکن مسلم ووٹرز کی اکثریت ڈیموکریٹس کی حمایتی( کیئر سروے )

0
147

نیویارک (پاکستان نیوز) امریکہ میں مسلمانوں کی سب سے بڑی نمائندہ تنظیم کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشن کے مڈ ٹرم الیکشن سروے کے دوران مسلمان ووٹرز کی اکثریت نے آئندہ پرائمری الیکشن کیلئے ڈیموکریٹس کو موزوں جماعت قرار دے دیا ہے ، سروے کے دوران 96.8 فیصد مسلم امریکنز نے بتایا کہ ان کا ووٹ رجسٹرہے، 85.2 فیصدووٹرز نے پرائمری الیکشن میں ووٹ ڈالنے پر آمادگی ظاہر کی ، سروے میں شریک 334افراد یعنی کہ 63.6 فیصد افراد نے ڈیموکریٹس کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا جبکہ 6.5 فیصدکے مطابق وہ ری پبلیکنز کو ووٹ دیں گے ، 59.2 فیصد مسلم ووٹرز نے بتایا کہ وہ نومبر کے الیکشن میں ڈیموکریٹس پارٹی کو سپورٹ کریں گے جبکہ 10.5 فیصد نے ری پبلیکن پارٹی کی حمایت کا اعلان کیا ، 74.7 فیصد افراد نے صدر بائیڈن کی حمایت کا اعلان کیا جبکہ 4.8 فیصد افراد نے ٹرمپ کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ، سروے کے دوران 49 فیصد مسلم ووٹرز نے بائیڈن کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیا جبکہ 28 فیصد نے ان کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا، مسلم جواب دہندگان کی اکثریت 78 فیصد نے کانگریس کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیا، 66.9فیصد نے ڈیموکریٹس کی حمایت کا اعلان کیااور بتایا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ڈیموکریٹس فتح حاصل کریں، 35.8 فیصد مسلم جواب دہندگان نے بتایا کہ وہ سیاسی مہم کے لیے فنڈز دیں گے ، جبکہ 35.4 فیصد نے مذہبی تنظیموں کے ساتھ رضاکارانہ خدمات کے عزم کا اعادہ کیا، 43.1 فیصد مسلم جواب دہندگان نے ڈیموکریٹس کو غیرجانبدار جبکہ 40.6 فیصد نے اس جماعت کو جانبدار قرار دیا، 38.5 فیصد مسلم جواب دہندگان سماجی مسائل پر خود کو اعتدال پسند قرار دیتے ہیں جبکہ 28 فیصد قدامت پسند قرار دیتے ہیں، 42.2مسلم جواب دہندگان مالی طور پر قدامت پسند اور 38.3 فیصد مالی طور پر لبرل ہیں۔75.6 فیصد مسلم جواب دہندگان نے انتخابی اصلاحات میں شہری حقوق کو فوقیت دینے، 71.1 نے معیشت کو مضبوط بنانے، 70.5 نے صحت کی دیکھ بھال تک رسائی اور66.5 فیصد نے مذہبی آزادی کو یقینی بنانے پر زور دیا ۔خارجی امور کے متعلق مسائل پر اپنی رائے دیتے ہوئے 90.5مسلم جواب دہندگان نے مسئلہ فلسطین کو پہلے نمبر پر رکھا، 87.4مسلم جواب دہندگان کے مطابق چین میں ایغور مسلمانوں کیساتھ زیادتی دوسرا بڑا مسئلہ ہے ، 80.8مسلم جواب دہندگان کے نزدیک بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ غیر امتیازی سلوک بڑا سفارتی مسئلہ ہے ،جبکہ 75.8 فیصد مسلم جواب دہندگان نے برما میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کو بڑا سفارتی مسئلہ قرار دیا، 82.3 مسلم جواب دہندگان نے اسلحے پر حکومتی بل اور پابندی کے حوالے سے اقدام کی بھرپور حمایت کی، 11.8 فیصد نے اس کی مخالفت کی ، 67.6 فیصد مسلم جواب دہندگان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ مساجد کی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں،52.4فیصد مسلم جواب دہندگان کے مطابق ڈیموکریٹس مذہبی آزادی کے حقوق کی زیادہ پاسداری کرتے ہیں جبکہ 73.7 فیصد نے رائے دی کہ ڈیموکریٹس معاشرتی عدم انصاف کے مسئلے کو زیادہ اُٹھاتے ہیں ۔سروے کے دوران متعدد شہریوں نے پاکستان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت امریکہ میں سماجی عدم مساوات کا مسئلہ تیزی سے سر اٹھا رہا ہے جس کو دیکھنے کی ضرورت ہے ، کیونکہ معاشرے میں تفریق جیسے جیسے بڑھتی جائے گی تو بدامنی میں اضافہ ہوگا، مکی مسجد کے امام نے پاکستان نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ پاکستانی کمیونٹی کو الیکشن میں بھرپور حصہ لے کر مین سٹریم کی توجہ حاصل کرنی چاہئے ، اسی طرح محمدی مسجد کے یاسین نے بتایا کہ پاکستانی کمیونٹی کی امریکہ کی سیاست میں بڑھتی دلچسپی خوش آئند ہے ، کمیونٹی کے مسائل حل کرنے کیلئے اپنے ہی لوگوں کو آگے آنا پڑے گا۔مقامی سکول ٹیچر عزیر نے پاکستان نیوز کو بتایا کہ کمیونٹی کو چاہئے کہ گوروں کی بجائے پاکستانی لیڈروں کو سپورٹ کرے تاکہ وہ اعلیٰ سطح پر کمیونٹی کے مسائل کو حل کر سکیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here