امریکہ پاکستان کو کس طرح اور کن شعبوں میں امداد دے رہا تھا؟

0
37

خصوصی تجزیہ
جن شعبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مدد دی گئی ان میں ایمرجنسی رسپانس، گورنمنٹ اینڈ سول سوسائٹی، آپریٹنگ اخراجات، بنیادی شعبہ صحت، توانائی، زراعت اور دیگر سماجی خدمات اور دیگر شعبے شامل ہیں۔ پاکستان میں امداد بہم پہنچانے والے امریکہ کے اہم پارٹنرز میں ورلڈ فوڈ پروگرام، یو این چلڈرن فنڈ، امریکی حکومت کی اپنی ایجنسی، جے ایس آئی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹیٹیوٹ، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن، نومارک ایسوسی ایٹس، یو این آفس آن ڈرگز اینڈ کرائم اور یو این پاپولیشن فنڈ شامل ہیں۔ امریکہ کے پاکستان میں سفارتخانے کی ویب سائٹ پر درج تفصیلات کے مطابق امریکہ نے گذشتہ 20 برس میں پاکستان کو 32 ارب ڈالر کی براہ راست امداد دی ہے۔ امریکی دستاویزات کے جائزے سے یہ پتا چلتا ہے کہ 2001 سے لے کر 2010 تک پاکستان کی امداد میں مسلسل اضافے کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔ یعنی یہ امداد 2001 میں 175 ملین ڈالر سے بڑھ کر 268 ملین ڈالر تک ہو گئی۔ یہ وہ عرصہ تھا جب امریکی اور اتحادی افواج افغانستان میں دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہی تھیں اور پاکستان امریکہ کا ایک اہم اتحادی بن کر سامنے آیا۔ 2013 سے 2015 تک امریکہ نے پاکستان کی امداد میں قدرے اضافہ کیا مگر پھر 2018 تک اس میں مسلسل کمی کرنا شروع کر دی۔ سنہ 2018 اور 2019 کے درمیان اس امداد میں قدرے اضافہ کیا گیا مگر اس کے بعد پھر کمی لائی گئی۔ امریکہ نے 2023 میں پاکستان کو 170 ملین ڈالر تک کی مدد فراہم کی جبکہ گذشتہ برس 2024 میں یہ امداد کم کر کے 116 ملین ڈالر کر دی گئی تھی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here