نیویارک (پاکستان نیوز) امریکہ میں گن وائلنس کی سب سے بڑی وجہ نوجوانوں یا کم عمر بچوں کو ہتھیاروں کی فروخت ہے یہی وجہ ہے کہ سیکیورٹی ایجنٹس کے سرچ آپریشن کے دوران سکولوں سے 6 ہزار کے قریب ہتھیار برآمد کیے گئے ہیں جوکہ مستقبل کے لیے خوفناک علامت ہے، یہ ایک پریشان کن رجحان ہے جس نے سال کے آغاز سے ہی شہر کے اسکولوں کے نظام کو متاثر کیا ہے۔مقامی سکول کے سربراہ گریگوری فلائیڈ نے کہا کہ جب کسی کو سکول میں کوئی ہتھیار ملتا ہے، تو اگلے ہی دن مزید ہتھیار لائے جاتے ہیں کیونکہ بچے کہتے ہیں، ٹھیک ہے، ان کے پاس ایک ہتھیار ہے، بہتر ہے کہ میں اسے بھی لاؤں، فلائیڈ نے بتایا کہ سکول کے حفاظتی ایجنٹ، جو غیر مسلح ہوتے ہیں، طلباء سے پیتل کی پٹیاں، سٹین گن، چاقو اور دھاتی پائپ برآمد کرتے ہیں ۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو شہر کے اسکولوں میں بد سے بدتر ہوتا جا رہا ہے، فلائیڈ نے کہا کہ سکول کے حفاظتی ایجنٹوں نے اس تعلیمی سال میں 24 بندوقیں ضبط کیں،دسمبر میں اسٹیٹن آئی لینڈ کے سوسن ای ویگنر ہائیاسکول کے طلباء نے کیمپس میں بندوق کی لڑائی میں اضافے کے خلاف احتجاج کے لیے واک آؤٹ کیا۔ پچھلے مہینے، ماسپتھ ہائی سکول کے ایک 15 سالہ طالب علم نے سکول کی عمارت سے چند قدم کے فاصلے پر ایک اور طالب علم کو گولی مار دی۔فلائیڈ نے عینی شاہدین کی نیوز انویسٹی گیٹو رپورٹر کرسٹن تھورن کی نگرانی کی ویڈیو دکھائی جس میں اسٹیٹن آئی لینڈ کے پورٹ رچمنڈ ہائی اسکول میں ایک طالب علم کی کمر بند سے ایک بندوق گر رہی تھی، میئر ایرک ایڈمز نے گزشتہ پریس کانفرنس میں والدین سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو بیگز کو خصوصی طور پر چیک کر کے سکول بھیجا کریں ، کیونکہ والدین ہی اصل لائف گارڈ ہیں ، فلائیڈ نے کہا کہ کووِڈ سے پہلے، شہر میں 5,500 اسکول سیفٹی ایجنٹس کام کرتے تھے، لیکن یہ تعداد کم ہو کر تقریباً 3,500 رہ گئی ہے۔سکول کے طلبا سے ہتھیاروں کی برآمدگی کی مزید معلومات کے لیے ویپنز ان اسکولز ڈیٹا بیس سے مدد لی جا سکتی ہے۔