مسجد کے اندر چاقو حملے کا شکار ہونیوالے امام عویل صحت یابی کی جانب گامزن

0
85

میناپولیس(پاکستان نیوز)مسجد کے اندر چاقو سے نفرت آمیز حملے کا شکار ہونے والے امام عویل عدن نے کہا کہ اب وہ زخموں سے بحال ہو رہے ہیں ، جبکہ دوسری طرف کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشن ایم این کی جانب سے اس طرح کے نفرت آمیز حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے، منیاپولس سٹی کے جڑواں شہروں کے مسلم رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس ہفتے ایک ذہنی بیماری کی تاریخ رکھنے والے شخص نے منیاپولس کی اپنی مسجد کے اندر ایک امام کو چاقو سے وار کیا۔کونسل آن امریکنـاسلامک ریلیشنز مینیسوٹا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جیلانی حسین نے کہا کہ امام عویل عدن کو سر اور بازو پر چوٹیں آئیں اور وہ ہلاک ہو سکتے تھے اگر ویسٹ لیک سٹریٹ پر واقع خالد بنو ولید سنٹر میں کوئی اور شخص مداخلت نہ کرتا، حسین نے کہا کہ امام صحت یاب ہو کر گھر پر ہیں۔حسین نے کہا کہ مبینہ حملہ آور اپنے اور صومالی نژاد امریکی کمیونٹی میں دوسروں کے لیے خطرہ ہے۔ہمیں دماغی صحت کی خدمات کے لیے مزید تعاون کی ضرورت ہے۔ آج ہماری کمیونٹی میں بہت سے ایسے افراد ہیں جنہیں علاج کی اشد ضرورت ہے، جنہیں کسی سہولت میں رہنے کی اشد ضرورت ہے، 37 سالہ شخص کو جیل بھیج دیا گیا ہے، لیکن استغاثہ نے اس پر فرد جرم عائد نہیں کی۔اس پر ماضی میں کئی حملوں کی سزائیں ہیں۔ پچھلے سال ایک جج نے اس شخص کو کئی دوسرے حملوں کے لیے مقدمہ چلانے کے لیے نااہل پایا، جس میں 2020 کا واقعہ بھی شامل ہے جہاں اس نے مبینہ طور پر گروسری اسٹور کے ملازم کو پتھر سے مارا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here