نیویارک (پاکستان نیوز)گراسری کی قیمتوں میں ایک سال کے دوران 13 فیصد اضافے سے شہریوں میں خریداری کا بوجھ مزید بڑھ گیا ہے، امریکیوں کو گراسری کی مد میں زیادہ ادائیگی کرنا پڑے گی ، لیبر ڈیپارٹمنٹ کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، گروسری کی قیمتوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 13 فیصد اور صرف ستمبر میں 0.7 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ تمام صارفین کی مصنوعات کے لیے سالانہ 8.2 فیصد افراط زر کی شرح سے آگے ہے۔پھلوں اور سبزیوں کی قیمتوں میں سالانہ 10.4 فیصد اضافہ ہوا جبکہ دودھ کی قیمت میں 15.2 فیصد اور انڈوں کی قیمتوں میں 30.5 فیصد اضافہ ہوا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ قیمتیں اگلے سال تک اور زیادتہ بڑھ سکتی ہیں، کیونکہ یہ واضح نہیں ہے کہ یوکرین پر روس کے حملے، شدید خشک سالی اور سپلائی چین کی خرابی جیسے بنیادی مسائل کب ختم ہوں گے۔فوڈ انڈسٹری ایسوسی ایشن میں ٹیکس، تجارت، پائیداری اور پالیسی کے نائب صدر اینڈی ہیریگ نے کہا کہ ہم جو کچھ سن رہے ہیں اور جس کی ہم توقع کر رہے ہیں وہ یہ ہے کہ یہ ایک بہت ہی سخت زوال ثابت ہو گا۔مجھے لگتا ہے کہ ہم شاید اگلے سال کی دوسری سہ ماہی کے آخر میں ہیں۔ماہرین خوراک کی بلند قیمتوں کے ساتھ کساد بازاری کے خطرے کے بارے میں فکر مند ہیں، جو گزشتہ ماہ پٹرول، کاروں اور دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود بڑھ گئی تھی۔