تجزیہ :مجیب ایس لودھی
کرونا لاک ڈائون کے اوائل میں بچوں پر چینی وائرس کا کوئی خاص اثر دیکھنے میں نہیں آیا لیکن اسی دوران گھر میں مقید ہونے اور معاشرتی زندگی سے دور ہونے اور سکول نہ جانے پر بچے ذہنی طور پر بڑی بری طرح متاثر ہوئے ، یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی ریسرچ کے مطابق کرونا لاک ڈائون نے بچوں کے ذہنوں کو بری طرح متاثر کیا ہے ، لاک ڈائون کے دوران بچوں کی بڑی تعداد کو ذہنی امراض کے ہستپالوں میں لایا گیا جبکہ بڑوں میں خود کشی کا رجحان خطرناک حد تک بڑھ گیا تھا ، یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں کوویڈ کی ڈائریکٹر جینی نوبیل نے بتایا کہ گزشتہ سال کیلیفورنیا میں خود کشیوں کی شرح میں 24 فیصد تک اضافہ ہوا ، 18 سال تک کی عمر کے نوجوانوں نے بڑی تعداد میں خودکشیاں کیں جبکہ بڑوں میں یہ شرح 11 فیصد تک کم ہوئی ہے ۔ماہرین کی جانب سے سیاستدانوں ، اساتذہ کو سختی سے یہ ہدایت کی گئی کہ لاک ڈائون بہتری کی بجائے معاشرے میں بگاڑ کا سبب بن رہا ہے ۔