محرّم کا مہینہ ایک نیا سال !!!

0
96
رعنا کوثر
رعنا کوثر

محرّم کا مہینہ
ایک نیا سال !!!

عیدالاضحیٰ ختم ہوا ہے اور محرم کا مہینہ شروع ہوگیا ہے ہمارے اسلامی مہینوں میں ہر مہینہ جب شروع ہوتا ہے تو اس کی کچھ نہ کچھ تاریخی اہمیت ہوتی ہے اور ہم اس لحاظ سے خوش قسمت ہیں کہ ہر مہینہ ہم کو نیکی کرنے کی دعوت دیتا ہے اور ہم ہر مہینے میں ایسے کام کرسکتے ہیں کہ ہم کو ثواب ملے۔ مثلاً عیدالاضحی کے مہینے میں روزہ رکھ کر ہم گناہ معاف کراسکتے ہیں۔ قربانی کرکے ہم خیروبرکت حاصل کرسکتے ہیں ،اسی طرح محرم کے مہینے میں ہمارے پیارے رسول ۖکے نواسوں نے اپنی جان ومال کی قربانی دے کر اسلام کو قائم رکھا۔ ہم بھی اس مہینے میں بہت ساری نیکیاں کرکے اپنے لئے نیکی کے راستے ڈھونڈھ سکتے ہیں۔ مثلاً حضورۖ پر درود بھیجیں کے انہوں نے ہمارے لئے بہت محنت کی اسلام جیسی نعمت ہم کو یوں ہی نہیں مل گئی۔ اس نعمت کو پانے کے لئے آپۖ نے کافروں سے ہر طرح کا مقابلہ کیا دن رات کی تبلیغ اور صحابہ کا ساتھ آج ہم فخر کرتے ہیں کے ہم مسلمان ہیں مگر وہ وقت یاد کریں جب آپۖ اور ان کے اہل خاندان اسلام کے لئے کام کر رہے تھے۔ حضرت علی ہوں کے حضرت فاطمہ آپ دونوں کا عمل اسلام سے محبت اور جذبہ قربانی اور پھر بچوں کی تربیت حضرت حسن اور حضرت حسین کی اسلام سے محبت ان سب نے مل کر اسلام کو جلا بخشی۔ محرم کا مہینہ نہ صرف ہم کو ان کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔ بلکہ ہم کو اسلام سے محبت کرنا سکھاتا ہے یہ اگر ہم ہر سال اس مہینے میں اپنی عبادات کا دائرہ وسیع کرلیں اور ہر سال غوروفکر کا دائرہ بھی وسیع کرلیں تو ہم کو یہ اندازہ ہوگا کے اسلام اسی وقت ہر ملک میں ہر دل میں اور ہر انسان کے دل میں جا گزیں ہوتا ہے جب وہ اس کو ماننے والے دل سے اس کے لئے کام کرتے ہیں اور دل سے عمل کرتے ہیں جب ہم دل سے عمل کرتے ہیں تو اپنے بزرگوں کی قربانیوں کو بھی یاد کرتے ہیں۔ اور جب ان کی محبت جذبہ دیکھتے ہی تو ہم کو اس چیز سے محبت بھی ہوتی ہے اور ہم اس کی قدروقیمت بھی پہچانتے ہیں اس لئے جب بھی یہ مبارک مہینے ہمارے سامنے آئیں تو ہم کو ان کی اصل وجہ سمجھ میں آنی چاہئے۔ جیسے کے ہم سب جانتے ہیں محرم کا مہینہ ہم کو یہ یاد دلاتا ہے کے اسلام کے لئے آپۖ کے نواسوں نے اپنی جان پر کھیل کر جنگ کی اور اسلام کو زندہ رکھا۔ اس لئے ہم سب کو یہ خیال کرنا چاہئے کے ہم اسلام کو ہمیشہ زندہ رکھنا چاہتے ہیں تو چاہے بڑی قربانی نہ دیں مگر چھوٹی قربانی کے لئے ہمیشہ تیار رہیں جیسے کے نماز پڑھنا وقت کی قربانی نیند کی قربانی اور اپنے پسندیدہ کام کو چھوڑ کر اللہ کے لئے وقت پر نماز کے لئے کھڑے ہوجانا۔ اسی طرح دوسرے احکامات پر عمل کرنا روزہ رکھنا بھوک اور پیاس کی قربانی، جھوٹ نہ بولنا سچ پر قائم رہنا۔ اپنے لباس کو بہتر سے بہتر بنانا۔ عریانی سے بچنا یہ سب عمل قربانی چاہتے ہیں۔ اپنے جذبات کی قربانی اپنے وقت کی قربانی حالانکہ یہ سب کچھ ان قربانیوں کے مقابلے میں بہت ہی کم ہے جو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے دی یا جو ہمارے نبی محمدۖ نے دی یا ان کی آل اولاد نے دی مگر پھر جب بھی یہ بابرکت مہینے آئیں ہم کو چاہئے کے ہم کوئی نہ کوئی ایسا عمل اختیار کریں جس سے اسلام کو فائدہ ہو ہمارے لئے بھی فائدہ ہو ہم دین میں ایک قدم آگے بڑھ جائیں بڑے عمل کرنا بڑی قربانیاں دینا شاید ہمارے لئے مشکل ہو۔ مگر آسان اعمال سے شروع کریں اور ہمیشہ اپنے اندرSacrifiesکا جذبہ قائم کریں۔ والدین کے لئے بہن بھائیوں کے لئے دوستوں کے لئے دین کے لئے اپنے اندر قربانی کا جذبہ پیدا کریں۔ اور ان مہینوں کی برکتوں سے فائدہ اٹھائیں ،محرم سے ہمارا نیا سال شروع ہوتا ہے اس لئے اس سال کا پیغام یہی ہے کے ایک اچھی بات پر پورا سال عمل کریں۔
٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here