اسرائیلی فورسز کے الشفا ہسپتال پر حملہ ، اموت 18ہزار سے متجاوز

0
55

تل ابیب (پاکستان نیوز) اسرائیلی فورسز کی غزہ میں کارروائیاں جاری ہیں، فورسز نے حالیہ دور میں الشفا ہسپتال کو نشانہ بنایا ہے ، جبکہ غزہ میں مجموعی اموات 18ہزار سے تجاوز کر گئی ہیں،اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ حماس کے خلاف کارروائی کے لیے غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال الشفا پر حملہ کر رہی ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی حکام کی جانب سے حماس کے جنگجوؤں سے ‘ہتھیار ڈالنے کی اپیل’ بھی کی گئی ہے۔غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے کہا ہے رات کو تقریباً ایک بجے اسرائیل نے حملہ کیا،غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے کہا ہے رات کو تقریباً ایک بجے اسرائیل نے غزہ میں موجود عہدیداروں کو بتایا کہ آنے والے چند منٹوں میں ہسپتال پر چھاپہ مارا جائے گا۔غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بعد سے الشفا ہسپتال بین الاقوامی توجہ کا بھی مرکز بنا ہوا ہے کیونکہ جنگ چھڑنے کے بعد سے ایک تو وہاں پر زخمی بڑی تعداد میں پہنچ رہے ہیں اور دوسرا وہاں پر طبی سہولتوں کا بھی فقدان ہے۔غزہ وزرات صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منیر البرش نے الجزیرہ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے میڈیکل کمپلیکس کے مغربی حصے پر چھاپہ مارا ہے جہاں شدید دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں اور اس وقت ہم جہاں موجود ہیں یہاں دھوئیں کے بادل پہنچ رہے ہیں، ہمیں یقین ہے کہ دھماکہ ہسپتال کے اندر ہوا ہے۔اسرائیل فوج (آئی ڈی ایف) کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر فوج الشفا ہسپتال میں حماس کے خلاف ایک ٹارگٹڈ آپریشن کرنے جا رہی ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آپریشن کرنے والی ٹیم میں طبی عملہ اور عربی بولنے والے افراد بھی شامل ہوں گے جن کو حساس مقامات کے حوالے سے خصوصی تربیت دی گئی ہے تاکہ عام شہریوں کو نقصان نہ پہنچے۔اسرائیل کا یہ بھی کہنا ہے کہ حماس الشفا ہسپتال کو کمانڈ سینٹر کے طور پر استعمال کر رہی ہے اور اس کے نیچے موجود سرنگوں میں یرغمالیوں کو رکھا جاتا ہے دوسری جانب حماس نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔امریکہ کی جانب سے منگل کو کہا گیا تھا کہ اس کی انٹیلی جنس اسرائیل کے اقدامات کی حمایت کرتی ہے۔سات اکتوبر کو حماس کی جانب سے حملوں کے بعد اسرائیل نے بدلے میں شدید جنگ چھیڑی اور حماس کو ختم کرنے کے عزم کا اظہار کرتا آ رہا ہے۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس نے 1200 اسرائیلی شہریوں کو ہلاک کیا اور 240 سے زائد کو یرغمال بنایا ہے۔فلسطینی وزیر صحت مائے الخیلا کا کہنا ہے کہ ‘اسرائیل الشفا میں میڈیکل سٹاف اور مریضوں کو یرغمال بنا کر انسانیت کے خلاف نئے جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔دوسری جانب حماس کا کہنا ہے ساڑھے چھ سو مریضوں کے علاوہ پانچ سے سات ہزار تک عام شہری اسرائیلی فوج کی مسلسل فائرنگ کے باعث ہسپتال میں پھنسے ہوئے ہیں۔غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بعد سے الشفا ہسپتال بین الاقوامی توجہ کا بھی مرکز بنا ہوا ہے کیونکہ جنگ چھڑنے کے بعد سے ایک تو وہاں پر زخمی بڑی تعداد میں پہنچ رہے ہیں اور دوسرا وہاں پر طبی سہولتوں کا بھی فقدان ہے۔غزہ وزرات صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منیر البرش نے الجزیرہ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے میڈیکل کمپلیکس کے مغربی حصے پر چھاپہ مارا ہے۔ ‘شدید دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں اور اس وقت ہم جہاں موجود ہیں یہاں دھوئیں کے بادل پہنچ رہے ہیں، ہمیں یقین ہے کہ دھماکہ ہسپتال کے اندر ہوا ہے۔اسرائیل فوج (آئی ڈی ایف) کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر فوج الشفا ہسپتال میں حماس کے خلاف ایک ٹارگٹڈ آپریشن کرنے جا رہی ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آپریشن کرنے والی ٹیم میں طبی عملہ اور عربی بولنے والے افراد بھی شامل ہوں گے جن کو حساس مقامات کے حوالے سے خصوصی تربیت دی گئی ہے تاکہ عام شہریوں کو نقصان نہ پہنچے۔اسرائیل کا یہ بھی کہنا ہے کہ حماس الشفا ہسپتال کو کمانڈ سینٹر کے طور پر استعمال کر رہی ہے اور اس کے نیچے موجود سرنگوں میں یرغمالیوں کو رکھا جاتا ہے دوسری جانب حماس نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔امریکہ کی جانب سے منگل کو کہا گیا تھا کہ اس کی انٹیلی جنس اسرائیل کے اقدامات کی حمایت کرتی ہے۔سات اکتوبر کو حماس کی جانب سے حملوں کے بعد اسرائیل نے بدلے میں شدید جنگ چھیڑی اور حماس کو ختم کرنے کے عزم کا اظہار کرتا آ رہا ہے۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس نے 1200 اسرائیلی شہریوں کو ہلاک کیا اور 240 سے زائد کو یرغمال بنایا ہے۔فلسطینی وزیر صحت مائے الخیلا کا کہنا ہے کہ اسرائیل الشفا میں میڈیکل سٹاف اور مریضوں کو یرغمال بنا کر انسانیت کے خلاف نئے جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔دوسری جانب حماس کا کہنا ہے ساڑھے چھ سو مریضوں کے علاوہ پانچ سے سات ہزار تک عام شہری اسرائیلی فوج کی مسلسل فائرنگ کے باعث ہسپتال میں پھنسے ہوئے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here