نیویارک (پاکستان نیوز) یورپی یونین کی اعلیٰ عدالت کے مطابق وہ ملازمین کے لیے حجاب پر پابندی عائد کر سکتی ہے، EURAP، یورپی یونین کی اعلیٰ ترین عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ اس کے رکن ممالک میں کمپنیاں حجاب پر پابندی لگا سکتی ہیں جب تک کہ یہ “عام” طریقے سے کیا جاتا ہے جس میں “براہ راست امتیاز” نہیں ہوتا۔جمعرات کو یورپی یونین کی کورٹ آف جسٹس (CJEU) کی طرف سے شائع ہونے والے اس فیصلے میں بیلجیئم میں ایک مسلمان خاتون اور سماجی رہائش کا انتظام کرنے والی کمپنی SCRL کے درمیان 2018 سے جاری تنازع سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، خاتون کو چھ ہفتے کی انٹرنشپ کے لیے انٹرویو کے دوران بتایا گیا کہ وہ حجاب نہیں پہن سکتی کیونکہ SCRL کا ایک غیر جانبداری کا اصول ہے جس میں تمام سر ڈھانپنے پر پابندی ہے۔اس نے کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی کو بیلجیئم کی عدالت میں پیش کیا، جس نے بعد میں اعلیٰ یورپی عدالت سے رہنمائی طلب کی۔عدالت نے کہا کہ مذہبی، فلسفیانہ یا روحانی نشانات کے ظاہری لباس پر پابندی لگانے والے انڈرٹیکنگ کا اندرونی قاعدہ براہ راست امتیازی سلوک نہیں کرتا ہے اگر اس کا اطلاق تمام کارکنوں پر عام اور غیر امتیازی طریقے سے کیا جائے۔