حکومتی اتحاد کو انتخابات میں شکست: پاکستانی سیاست کی ایک نئی کروٹ

0
233

اسلام آباد(پاکستان نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ضمنی انتخابات میں چھ نشستوں پر کامیابی اور پی ڈی ایم کے امیدواروں کی پنجاب اور خیبرپختونخوا میں شکست کے بعد پاکستان کی سیاست نے ایک نئی کروٹ لی ہے۔ جہاں ایک طرف تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے عمران خان کی مقبولیت کو عوامی سند ملنے کا دعوی کیا گیا ہے وہیں حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے کہ نئے انتخابات کے لیے ٹائم فریم بھی دیا جائے۔ حکمران اتحاد کے امیدواروں کی شکست کے بعد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے انتخابی اتحاد کا مستقبل کیا ہوگا اور شکست کے باوجود حکومتی اتحاد کو برقرار رکھنا شہباز شریف کے لیے کتنا بڑا چیلنج ہوگا۔ عموما کسی بھی انتخاب میں اتحادی امیدواروں کی شکست کے بعد ہارنے والی جماعت کی جانب سے اپنے اتحادیوں پر عدم تعاون کا الزام سامنے آتا ہے۔ اتوار کو ہونے والے انتخابات کے بعد اگرچہ کسی جماعت کی نے اپنے اتحادیوں پر الزامات نہیں لگائے لیکن مقامی سطح پر صحافیوں اور سیاسی کارکنان نے اتحادی جماعتوں کے درمیان رابطوں اور تعاون کے فقدان کی نشاندہی کی ہے۔ اگرچہ پی ڈی ایم جماعتوں نے اس اتحاد کے قیام کے وقت ہی اسے سیاسی اتحاد قرار دیا گیا تھا اور تمام جماعتوں اور ان کے قائدین نے واضح کیا تھا کہ یہ اتحاد انتخابی اتحاد نہیں ہے۔ یہ بھی کہا گیا تھا کہ مستقبل میں تمام جماعتیں اپنے اپنے پلیٹ فارم سے الیکشن میں حصہ لیں گی۔ اس اتحاد کے بننے کے بعد ہونے والے ضمنی انتخابات میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں نے اپنے اپنے انتخابی نشان پر الیکشن تو لڑے لیکن ایک دوسرے کے مقابلے میں امیدوار کھڑے نہیں کیے۔ اس سے یہ تاثر ملنے لگا ہے کہ یہ جماعتیں مستقبل میں انتخابی اتحاد کی طرف جا سکتی ہیں۔ اس حوالے سے تجزیہ کار افتخار احمد نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں سیاسی طور پر مستقبل میں کیا طریقہ اختیار کرتی ہیں۔ یہ فیصلہ تو تب ہوگا جب انتخابات قریب آئیں گے اور اس وقت حالات کیا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں کسی اتحادی کی وجہ سے کسی امیدوار کو شکست نہیں ہوئی بلکہ سب کو خود پتہ ہے کہ وہ کیوں ہارے ہیں۔ اے این پی اگر چارسدہ سے ہار جاتی ہے تو اس میں جے یو آئی کا کوئی قصور نہیں۔ اگر جے یو آئی چارسدہ سے ہار جائے تو اس میں اے این پی کا کیا کردار ہو سکتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here