عمران خان اور لانگ مارچ !!!

0
72
سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن! آج اپنے بزرگوں کی مٹی اپنی مٹی پاکستان کی مٹی سے یہ کالم درج کر رہا ہوں ،میں جمعرات کی صبح پہنچا برائے راستہ استنبول دل تو بڑا چاہا کے حضرت ایوب انصاری رحمہ کی زیارت کر کے آئوں لیکن اپنے جوڑوں کے دردوں کی وجہ سے زیارت سے معزور رہا ،حضرت جی میرا سلام قبول فرمائیں اور میری طرف سے کالی کملی والے کو بھی میرا سلام پیش کریں ،بروز جمعہ عمران خان جس کی ہیبت سے امپورٹڈ ایوان اپنے سہولت کاروں سمیت کانپ رہے ہیں، نے لانگ مارچ کی کال دی ہوئی تھی، تمام تر دل کی گہرائی سے چاہنے کے باوجود اپنی نحیف زندگی کی وجہ سے اس کارواں کا حصہ نہ بن سکا لیکن دل سے اس کی کامیابی کی دعا کرتا رہا کہ اے اللہ پاک اس کو منزل تک جگائے رکھ جس نے ہمیں آزادی کی منزل دکھائی ہے ،اس کی راہ میں حائل سب رکاوٹیں ہٹا دے کہ اس نے کروڑ لوگوں کو استعماری طاقتوں سے لڑنے کا سبق دیا ہے۔
قارئین وطن! لبرٹی چوک سے ویسے میرے خیال میں لبرٹی چوک کا نام تبدیل کر کے (میڈم نور جہان ) سے منسوب کر دینا چاہئے کہ لبرٹی چوک بعد میں بنا میڈم نور جہان چوک پہلے تھا جب تین بجے بزرگوں جوانوں اور معصوم بچوں کا سمندر امڈ آیا تو ایسا لگتا تھا جیسے لاہور میں سمندر امڈ آیا ہو،جیسے جیسے ہجوم اپنی شکل بنا رہا تھا،ایک کلو میٹر پر قائم امپورٹڈ حکومت کی ٹانگیں کیا بلکہ پورا جسم کانپنا شروع ہو گیا اور انہوں نے ہوسٹن (امریکہ) سے لے کر پاکستان تک اپنی نیگیٹو پراپیگنڈا ٹیم اتار دی کہ ہزاروں لاکھوں کا آزادی مارچ سینکڑوں میں نظر انا شروع ہو گیا جن کیلئے میرے نہایت ہی پیارے دوست ملک مقسط ندیم نے کچھ اس طرح کہا ہے اور ایسے بھٹکے ہوئے لوگوں کیلئے دعایا شعر کہا ہے !
اندھوں کو تو چھوڑ کے جن کی آنکھوں میں تاریکی ہے
ان کو تو بینائی دے جن کی آنکھیں کھلی ہوئی ہیں
سرکار کے لفافوں اور عمران خان سے نفرت نے جن کی آنکھوں کو چند یا دیا ہے جن کو صبح کی روشنی میں ہزاروں لاکھوں کا مجمع نظر نہیں آرہا تو چمگاڈر وں سے کیا گلہ!
قارئین وطن! صبح سے شام تک حاسدوں کی حسد اور نفرتوں کے بوجھ تلے رہتے ہیں لیکن کل شام مشہور اینکر سلیم بخاری کے منہ سے عمران خان کے خلاف جلتے ہوئے ا نگاروں کا مظاہرہ دیکھا اللہ اللہ اتنی نفرت کہ سفیدی نما سیاہ چہرے کو اتنا سیاہ کر دیا کہ بچے تو بچے بڑے بھی ڈرنا شروع ہوگئے میں بعض دفعہ اتنا حیران و پریشان ہو جاتا ہوں کہ یہ لوگ اپنی دانش کی بنیاد پر یا اپنی نفرتوں کی وجہ سے اتنے بڑے بڑے اینکر اور دانش ور بنے ،دوسرا شو
A Q Sعبدل قیوم صدیقی اور عظیم چوہدری کا دیکھا عبدل قیوم صاحب وہ ہیں جو سابق چیف جسٹس چوہدری افتخار رانا رانا ثنا اللہ کے کزن کے ماتھ آرگن ہوا کرتے تھے اس نے تو کمال ہی کردیا کہ لبرٹی کے لاکھوں کے مجمع کو تین چار سو افراد پر محیط کر دیا اور اس پر عظیم چوہدری کے ٹھٹھہ سننے والے تھے یہ ہے صحافت اور اینکری –
قارئین وطن ! شہبازی امپورٹڈ حکومت اور اس کے حامد میر ، سلمان غنی، سلیم بخاری ، نجم سیٹھی جیسے شور ڈالتے نہیں تھکتے کہ عمران خان حکومت سے تو بات چیت کرنے کو تیار نہیں ہے لیکن فوج سے ملاقاتیں کرتا ہے رات کی تاریکی میں ان عقل کے اندھوں کو کوئی سمجھائے کہ فوج اسٹیٹ کرافٹ کا نٹ بولٹ ہے (Nut and Bolt).اور ہر حال میں ان کے ساتھ engagement رہتی ہے حالانکہ ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کی کو ئی ضرورت نہیں تھی جس میں انہوں نے بیلو دی بیلٹ کافی گفتگو ہوئی اور پھر یقینا عمران خان صاحب کو ان کی باتوں کا جواب دینا ضروری تھا جبکہ خان صاحب نے اسٹیٹ کرافٹ کا بہت خیال رکھا جبکہ دوسری جانب سے گفتگو کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا، ہندوستان میں خان اور دونوں ڈی جیز کے ٹکرا پر بغلیں بجا رہے ہیں ،اس پر سلیم بخاری کی غیرت نے عجیب و غریب قلابازیاں کھائیں ،اوئے اوئے ایسی اچھل کود میں نے بندروں میں بھی نہیں دیکھی،میں بڑے ادب سے پوچھنا چاہتا ہوں حضور اس وقت آپ کی غیرت کہاں تھی جب نواز شریف فوج کے خلاف امریکہ میں اور دوسرے ملکوں میں روگ آرمی کے اشتہار لگوا رئا تھا پھر نواز مودی نیکسس کے بارے آپ کا کیا خیال ہے حضور ایسے نہ کریں !
کہ تمھاری زلف میں آئی تو حسن کہلائی
وہ تیرگی جو میرے نامہ اعمال میں ہے
قارئین وطن! آج وقت کی ضرورت ہے کہ اسٹیٹ کرافٹ کے پاسداروں کو چاہے کہ ملک کی سیاسی صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے انکل سام اور ان کے گماشتوں کو چھوڑ کر ملک کی مقبول جماعت پی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھ کر معاملات طے کرے تاکہ ملک کو معاشی جنجال پرے سے نکالنے کے لئے نئے انتخابات کا اعلان کروائیں تاکہ ملک ہیجان فری ہو امپورٹڈ وزیراعظم باہر کے لوگ ہیں انہوں نے پھر باہر چلے جانا ہے کروڑ لوگوں نے یہیں رہنا ہے ،خان صاحب کو بھی لازم ہے کہ وہ بھی ملکی صورت کو نظر میں رکھیں اور بے چینی کو کم کرنے کی کوشش کریں کہ آپ کی جماعت کی حکمرانی نوشتہ دیوار پر پڑھی جا سکتی ہے ،پاکستان کو بچانا ہے پاکستان ضروری ہے پاکستان زندہ باد-
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here