کینیڈا: خالصتان ریفرنڈم میں دو لاکھ سکھوں کی شرکت

0
228

ٹورنٹو (پاکستان نیوز) مودی حکومت کے پرزور احتجاج اور کینیڈا کے ہندوتوا گروپوں کی شدید مخالفت کے باوجود 75ہزارسے زائد کینیڈین سکھوں نے ریاست پنجاب کی بھارت سے علیحدگی اورسکھوں کے لیے ایک آزاد وطن کے لیے مسی سواگا میں خالصتان ریفرنڈم کے دوسرے مرحلے میں ووٹ ڈالے جس سے کینیڈا میں ہونے والے خالصتان ریفرنڈم میں ووٹ ڈالنے والے سکھوں کی مجموعی تعداد دو لاکھ کے قریب ہوگئی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پنجاب ریفرنڈم کمیشن کی نگرانی میں ووٹنگ صبح 9 بجے شروع ہوئی تاہم گریٹر ٹورنٹو ایریاسے تعلق رکھنے والے مردو خواتین پال کافی ایرینا مسی سواگا میں ووٹ ڈالنے کے لیے صبح 6 بجے سے قطاروں میں کھڑے تھے۔ 6 نومبر کو خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ کے موقع پر مٹھی بھر کینیڈین ہندوئوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین ہندوتوا کی علامتیں اٹھائے ہوئے بھارت کو ایک ہندو ملک بنانے کے نعرے لگارہے تھے۔سکھز فار جسٹس (ایس ایف جے) کے جنرل کونسلر گروپتونت سنگھ پنن نے کہا کہ آج کینیڈین جمہوریت جیت گئی اور مودی کی فسطائیت ہار گئی کیونکہ وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی حکومت تمام بھارتی حلقوں کے زبردست دبا ئوکے باوجود سکھوں کے اظہاررائے کے حق کے ساتھ کھڑی رہی۔نیویارک میں مقیم وکیل نے کہاکہ کینیڈین سکھوں نے ایک بار پھر خالصتان کے قیام کے لیے ہزاروں سکھ شہیدوں کی خواہشات کے مطابق پنجاب کو بھارتی قبضے سے آزاد کرانے کے اپنے عزم کا اظہار کیاجنہوں نے اس کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیاہے ۔خالصتان ریفرنڈم کے دوسرے مرحلے کا اعلان سکھز فار جسٹس نے اس وقت کیا جب 18ستمبر 2022کو ریفرنڈم کے پہلے مرحلے میں 110,000 سے زائد کینیڈین سکھوں نے حصہ لیا۔ اور ووٹنگ کا مقررہ وقت ختم ہونے کی وجہ سے کئی ہزارلوگ اپنا ووٹ نہیں ڈال سکے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here