اسلام آباد(پاکستان نیوز) کرنٹ اکاونٹ خسارہ فروری میں کم ہو کر صرف 5 بلین ڈالر رہ گیا، جنوری کے مقابلے میں 2 بلین ڈالر کی کمی سب سے زیادہ ماہانہ کمی ہے، کرنٹ اکاونٹ خسارے پر قابو پانے کیلئے بروقت اقدامات کا ثمر ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ جاری کھاتوں کا خسارہ محدود کرنے کیلئے اٹھائے گئے بروقت اقدامات نتیجہ خیز ثابت ہورہے ہیں۔ خسارہ 0۔ 5 ارب ڈالر تک سمٹ چکا ہے جوجنوری سے 2 ارب ڈالر کم جبکہ سالِ رواں کے ماہانہ خساروں میں سے کم ترین ہے۔ برآمدات بلند ترین سطح پر ہیں، درآمدات مقامِ بلند سے21 فیصد نیچے جبکہ لارج سکیل مینوفیکچرنگ ٹھوس نمو دے رہی ہے۔ دوسری جانب انٹرنیشنل پریس ایجنسی کے مطابق پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے 6 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کی اگلی قسط ایک ماہ سے زائد عرصے تک حاصل کرنے کا اہل نہیں ہوسکے گا جبکہ آئی ایم ایف کے اسٹاف مشن نے وزیر اعظم کی جانب سے گزشتہ ماہ اعلان کردہ امدادی پیکیج کی مالی اعانت پر مزید سوالات اٹھائے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق فروری کے آخر میں قوم سے ٹیلی ویژن خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے پٹرول/ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے اور بجلی کی قیمتوں میں 5 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کیا تھا اور اگلے وفاقی بجٹ تک نرخ مستحکم رہنے کا دعوی کیا تھا سرکاری ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف مشن اور پاکستانی حکام فنڈ پروگرام کے ساتویں جائزے پر بات چیت میں مصروف رہے اور 21مارچ کو دوبارہ ملاقات کا فیصلہ کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ شوکت ترین اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان پالیسی سطح پر مذاکرات کا آخری دور22مارچ کو طے ہے ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نے وزیراعظم کے ریلیف پیکج کی فنانسنگ کے بارے میں مزید سوالات پوچھے، انہوں نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں ایک بڑی کٹوتی کے پیش نظر ترقی کے امکانات پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور منصوبے کی درست تفصیلات مانگیں جو اس کٹوتی سے متاثر ہوں گی۔ آئی ایم ایف مشن یہ یقین دہانی بھی چاہتا ہے کہ ترقیاتی کٹوتیوں سے سوشل سیکٹر متاثر نہیں گا، اس لیے انہوں نے مزید تفصیلات کا مطالبہ کیا رواں ہفتے کے آغاز میں حکام نے آئی ایم ایف کو مالیاتی ذرائع سے آگاہ کیا تھا اور جمعے کو تکنیکی مصروفیات کے حتمی دور کی توقع کی تھی۔