فضائی آلودگی: بدترین ممالک سامنے آگئے

0
124

لاہور(پاکستان نیوز) فضائی آلودگی کی شرح 2021 کے دوران دنیا بھر میں بہت زیادہ بڑھ گئی۔ یہ بات آئی کیو ایئر کی رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔ آئی کیو ایئر وہ کمپنی ہے جو عالمی فضائی معیار کو ٹریک کرتی ہے اور رپورٹ میں دریافت کیا گیا دنیا کے ہر ملک اور 97 فیصد شہروں میں اوسطا فضائی آلودگی کی شرح عالمی ادارہ صحت کی فضائی معیار کی گائیڈلائنز سے زیادہ ہے۔ عالمی ادارے کی گائیڈلائنز کا مقصد حکومتوں کو ایسے قوانین تیار کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے جو فضائی آلودگی سے عوامی صحت کو تحفظ فراہم کرسکیں۔ رپورٹ کے مطابق 6475 شہروں میں سے صرف 222 کا اوسط فضائی معیار ڈبلیو ایچ او کے معیار کے مطابق ہے۔ دنیا میں فضائی آلودگی کی شرح کے حوالے سے بنگلہ دیش بدترین ہے جس کے بعد چاڈ، پاکستان، تاجکستان اور بھارت موجود ہیں جہاں فضائی آلودگی کی شرح عالمی ادارے کی گائیڈلائنز سے کم از کم 10 گنا زیادہ ہے۔ اس کے برعکس نیو کلیڈونیا، یو ایس ورجین آئی لینڈز، پیورٹو ریکو، کیپ وردے اور صبا فضائی معیار کے حوالے سے بہترین ممالک ہیں۔ آئی کیو ایئر کی شمالی امریکا میں سی ای او گلوری ڈولفن ہیمرز نے بتایا کہ رپورٹ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا بھر کی حکومتوں کو فضائی آلودگی میں کمی کے لیے کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فضائی آلودگی سے ہر سال متعدد افراد ہلاک ہوجاتے ہیں اور حکومتوں کو اس حوالے سے کڑے معیار کو طے کرنے کی ضرورت ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی گائیڈلائنز کے مطابق فی کیوبک میٹر پی ایم 2۔ 5 ذرات کا اجتماع قابل قبول ہوتا ہے۔ یہ شرح بھی صحت کے لیے بہت زیادہ اچھی نہیں اور جسم میں جانے پر یہ پھیپھڑوں کے ٹشوز کی گہرائی میں جاتی ہے اور وہاں دوران خون میں شامل ہوجاتی ہے۔ یہ آلودگی ایندھن جلانے، مٹی کے طوفان اور جنگلات میں آگ سے بنتی ہے اور متعدد طبی خطرات جیسے دمہ، امراض قلب اور نظام تنفس کے دیگر امراض سے منسلک ہے۔ مگر ڈبلیو ایچ او کے مطابق اگر 2021 میں مرتب کی گئی گائیڈلائنز پر 2022 میں عملدرآمد ہو تو فضائی آلودگی سے جڑی اموات میں نمایاں کمی لائی جاسکتی ہے۔ آئی کیو ایئر کے آلودگی مانیٹر کرنے والے اسٹیشنز نے 117 ممالک اور خطوں کے 6475 شہروں کے ڈیٹا کا تجزیہ کرکے یہ رپورٹ مرتب کی

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here