متفرقات!!!

0
71
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

محترم قارئین کرام آپ کی خدمت میں سید کاظم رضا کا سلام پہنچے ،آج آپ سے کچھ باتیں اور نقاط جو سمجھنا اور کرنا ضروری ہیں بیان کرنا چاہتا ہوں ۔ جاگ بندیا جاگ: بیداری (awakening) کسی مافوق الفطرت تجربے کا نام نہیں، جس میں کوئی ماورائی مخلوق و فرشتے، جن ،پریاں، بھوت موکل نظر آنے لگیں۔ نہ ہی یہ کسی اور عالم سے متعلق خبریں لانے کو کہتے ہیں۔ نہ یہ خواب یا کسی وژن میں مستقبل دیکھنا ہے، اور نہ ہی یہ کسی روحانی مقام و مرتبے پر فائز ہونا ہے، نوری صاحب کی ایسی باتیں اکثر ہضم بھی نہیں ہوتیں اور پلے بھی نہیں پڑتیں کہ یہ سب دھوکے ہیں۔ جو انسان کا ذہن خلق کرتا ہے۔ ہم چونکہ awakening سے متعلق یہ خیال کرتے ہیں کہ یہ کہیں پہنچے” یا “کچھ مل جانے” کا نام ہے، سو ہمارا خلاق ذہن خواب و بیداری میں تھیٹر لگا کر ہمیں یہ تماشے دکھاتا ہے اور ہمیں لگتا ہے کہ ہمیں کچھ مل گیا، یا ہم نے پا لیا۔ بیداری کسی ایسے فلسفے تک پہنچے کا نام بھی نہیں جو پوری زندگی کو اپنے اندر سمو کر ہمیں سمجھا دے، کہ ایسا ممکن نہیں۔ زندگی ریاضی کے کلیئے سے مشابہ تو ہے، پر اسے سمجھنے کی کوشش کرو گے تو یہ Pollock کی پینٹنگ لگے گی۔ یہ ہمیشہ تمہارے ذہنی قید خانوں کو توڑ پھوڑ دے گی۔ یہ آزاد پنچھی ہے، اسے اڑنے دو، قید نہ کرو۔ اس کی تصویر سے اسے نہیں سمجھ سکتے، اسے گزرتے دیکھنا ہی اس کا تجربہ ہے۔ فنا کا سرشار کر دینے والا تجربہ۔ زندگی کو زندگی بن کر تجربہ کرنا بیداری ہے، زندگی ایک کھیل ہے، ایک رقص ہے۔ رقص کا مقصد کہیں پہنچا نہیں، بس رقص میں رہنا ہوتا ہے۔ سب کھیل کھیلو، ذہنی بھی ،سماجی بھی، تصورات سے کھیلو، پر یہ جان کر کہ یہ کھیل کی چیزیں ہیں، زندگی ان سے ماورا ہے۔ سماجی سرگرمیوں میں حصہ لو، لیکن اس ادراک کے ساتھ کہ یہ ایک گیم ہے، جو لاتعداد طرز سے کھیلی جا سکتی ہے ضروری نہیں کہ صرف اسی طرح کھیلی جائے۔ بیداری، شعوری حالت میں، بیدار ہر تجربے سے گزرنے کا نام ہے، ذہن سے ماورا ، ذہن کو محض ایک اوزار کی طرح استعمال کرتے ہوئے،اپنے ہر ذہنی تصور پر خود سے کہو ”یہ میں نہیں” اپنے ساتھ ہر جڑی چیز اور رشتے کو دیکھ کر خود سے کہو: یہ شناخت اس کھیل کا حصہ ہے،یہ میں نہیں، یہ کہتے کہتے وہاں تک پہنچو کہ خالی ہو جائو۔ پھر جو کرو گے، “انا” ، ” میں” سے ماورا ہوگا پھر تم اپنی ذات سے عدم کا سب سے بڑا استعارا ہوگے اور زندگی کی سب سے بڑی علامت ۔ ”کی جاناں میں کون” تمہارا مرکز ذات مکمل خلوت کا گھر ہے۔ یہاں تم کسی کو اپنے ساتھ نہیں لے جا سکتے۔ اس مرکز میں تم کسی کو اپنا شریک و سہیم نہیں بنا سکتے، اپنے محبوب تک کو نہیں۔ جونہی تم اس مرکز میں خود کو پائو گے، باہر کی دنیا سے تمام بندھن ٹوٹ جائیں گے، بس ایک مکمل سناٹا، خاموشی و سکون ہو گا، اب مندرجہ بالا مضمون پڑھ کر قارئین کو اندازہ ہوگیا ہوگا کہ کامیابی یا ناکامی ان کے اندر چھپی ہے اگر آپ ناکام ہیں تو اپنی مثبت انرجی کو متحرک کریں اور کامیابی سمیٹیں یہ باتیں صرف وہی لوگ سمجھ سکتے ہیں جو میرے مضامین کے قاری ہیں، باقی عام لوگوں کے فہم وادراک میں یہ اشارے آنا زرا مشکل ضرور ہے، اُمید ہے ان اشاروں سے عقلمند اپنی کامیابی کی راہیں متعین کرپائیں گے ،ان شا اللہ!میں آپ کی کامیابی کیلئے دعا گو ہوں، اجازت دیجئے ملتے ہیں اگلے ہفتے والسلام۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here