کراچی(پاکستان نیوز) عمران خان کی رہائی کی ڈونلڈ ٹرمپ سے امید لگانا درست اقدام ہوگا؟ اس سوال کے جواب میں سہیل وڑائچ، فخر درانی اور سلیم صافی نے کہا کہ حکومتوں کے آپس میں تعلقات کی نوعیت اس قسم کی نہیں ہوتی سب اپنے ملک کے مفادات کو دیکھتے ہیں ۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت سے عمران خان کی رہائی کی امید لگانا فضول اور بے بنیاد ہے جبکہ ارشاد بھٹی نے کہا کہ زلفی بخاری کے ٹرمپ کے داماد سے بہت اچھے تعلقات ہیں اور ابھی بھی وہ ان سے مسلسل رابطے میں ہیں اور پھر پی ٹی آئی کی دو لابنگ فرمز مسلسل ٹرمپ کی پارٹی پر کام کر رہے ہیں تو امید لگانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔تجزیہ کار فخر درانی نے کہا کہ لطیف کھوسہ کے علاوہ بھی کئی رہنما پہلے بھی اس طرح کے بیانات دے چکے ہیں اور پھر امریکہ میں ایڈمنسٹریشن کی تبدیلی جنوری میں ہوتی ہے۔ امریکی کانگریس کی طرف سے پہلے ایک قرارداد منظور کی گئی ۔ میرا سوال یہ ہے کہ کانگریس یا پھر برطانیہ کے خطوط کے باوجود کیا ان کی حکومتوں نے اس حوالے سے معاملے کو اٹھایا ہے یا اس طرح کا مثبت رسپانس دیا گیا ہے یقینا ایسا نہیں ہے چونکہ حکومتوں کے حکومتوں کے ساتھ تعلقات مختلف ہوتے ہیں۔